حیدرآباد/ کرناٹک کے بیدرمیں اے ٹی ایم کولوٹنے کے بعد حیدرآباد پہنچے بین ریاستی لٹیروں کے گروہ نے افضل گنج کے مصروف ترین علاقہ میں جمعرات کی شام فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ٹراویلس کے ٹکٹ منیجرجہانگیرشدید زخمی ہوگئے۔
شبہ کیا جاتا ہے کہ قبل ازیں جمعرات کی صبح اس گروہ نے بیدرمیں اے ٹی ایم میں رقم ڈالنے کیلئے پہنچے دو افراد پر فائرنگ کردی۔دن دہاڑے ہوئی اس واردات میں دو سیکوریٹی گارڈس ہلاک ہوگئے تھے۔افضل گنج واقعہ کے عینی شاہد روشن ٹراویلس کے مالک ریاض کے بھائی معظم نے میڈیا کو بتایا کہ ملزمین میں سے ایک نے رائے پور جانے کیلئے ان کے بھائی کے ٹراویلس سے دو افراد کے ٹکٹ کی بکنگ کروائی تھی۔
یہ ملزمین جب بس میں سوار ہوئے تو ان میں سے ایک کی حرکتیں مشتبہ نظرآئیں۔ٹراویلس کے ذریعہ جانے والے مسافرین کے سامان کی تلاشی لی جاتی ہے۔اس بس میں کرناٹک کے پولیس ملازمین بیٹھے ہوئے تھے جو کسی اورمعاملہ میں یہاں آئے ہوئے تھے۔ان کے بیگ کی بھی تلاشی لی گئی۔جب ملزمین سے ٹکٹ منیجرجہانگیر نے بیگ دکھانے کی خواہش کی تو انہوں نے پہلے رقم دینے کی پیشکش کی اور رقم لینے سے انکار اوربس سے اترنے کی ہدایت پران ملزمین میں سے ایک نے گولی چلادی جس کے نتیجہ میں جہانگیر زخمی ہوگئے۔زخمی حالت میں وہ بس سے اترگئے۔ان کو علاج کے لئے ہاسپٹل منتقل کیاگیا۔
اس واقعہ کے بعد دونوں ملزمین عثمانیہ ہاسپٹل کی سمت فرارہوگئے۔انہوں نے کہاکہ جمعرات کی سہ پہر تقریبا تین بجے رائے پور کے ٹکٹ کی بکنگ کروائی گئی تھی۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کرناٹک کی پولیس ان ملزمین کا تعاقب نہیں کررہی تھی بلکہ کرناٹک کی پولیس بھی اسی بس سے جارہی تھی۔انہوں نے کہاکہ پولیس ملازمین نے ان کے پاس سے بکنگ نہیں کروائی تھی۔انہوں نے کہاکہ دوسرے ٹراویلس کے ذریعہ بکنگ کروائی گئی تھی۔
افضل گنج سے چھوٹی بس میں مسافرین کو سوار کرواتے ہوئے یادوپارکنگ بوئن پلی تک مسافرین کو پہنچایاجاتا ہے کیونکہ حیدرآباد میں بڑی گاڑیوں کو آنے کی اجازت نہیں ہے۔وہاں سے بڑی گاڑی کے ذریعہ مسافرین اپنی منزل کی طرف جاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ملزمین نے دو راونڈ فائرنگ کی۔ ذرائع کے مطابق فائرنگکرنےوالوں میں سے ایک کو پکڑ لیا گیا اور اس سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے۔
قبل ازیں فوری طور پر یہ اطلاع ملی تھی کہ پولیس اور لٹیروں کے درمیان فائرنگ ہوئی تاہم پولیس اور عینی شاہدین نے اس بات کی تردید کی۔