[]
حیدرآباد: ریاستی وزیر آبپاشی وسیول سپلائز این اتم کمار ریڈی نے کانگریس حکومت کے خلاف بی آر ایس سربراہ کے چندر شیکھر راؤ کے بیان پر شدید ردعمل کااظہار کیا اور کہا کہ اقتدار سے محرومی کا غم کے سی آر کو کھایا جارہا ہے۔
اس لئے وہ ریاست کی کانگریس حکومت کے خلاف گمراہ کن بیانات جاری کررہے ہیں۔ واضح رہے کہ جمعہ کے روز ضلع کریم نگر کے مختلف مواضعات کے دورہ کے دوران پانی کی کمی سے خشک فصلوں کے معائنہ کے بعد کے سی آر نے کہا تھا کہ کانگریس حکومت کی غلط پالیسیوں سے ریاست میں خشک سالی جیسے حالات پیدا ہوئے ہیں۔
حکومت، کاشت کیلئے پانی نہیں دے رہی ہے، برقی کی ناقص سربراہی سے کسان پریشان ہیں اور خودکشی پر مجبور ہیں۔ قائد اپوزیشن کے بیان پر شدیدردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اتم کمار ریڈی نے کہا کہ کہ کے سی آر کے بیان میں کوئی سچائی و صداقت نہیں ہے۔ وہ صرف کانگریس حکومت کو بدنام کرنے کیلئے گمراہ کن بیانات دے رہے ہیں۔
اگر کے سی آر دوسری ریاستوں میں اس طرح کا بیان دیں گے تو انہیں پھانسی دی جائے گی۔ این اتم کمار ریڈی آج گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں آبپاشی نظام کو درہم برہم کرنے میں کے سی آر کا ہاتھ ہے۔ اسمبلی میں جب آبپاشی پرمباحث ہورہے تھے تب کے سی آر اپنے گھر پر موجود تھے۔
کے سی آر آج احمقانہ باتیں کررہے ہیں۔ اسمبلی انتخابات میں جس طرح بی آر ایس کا حال ہوا ہے پارلیمانی انتخابات میں بھی عوام انہیں مناسب سبق سکھائیں گے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کے سی آر جب چیف منسٹر تھے تو انہوں نے میڈی گڈہ بیارج میں پڑے شگاف پر لب کشائی کیوں نہیں کی؟۔
بی آ رایس دور حکومت میں سوریا پیٹ کو آبپاشی کیلئے پانی نہیں دیا گیا جبکہ ناگر جنا ساگر سے صرف پینے کا پانی چھوڑا گیا۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ میں نے کے سی آر جیسا شخص نہیں دیکھا جنہیں اتنا گھمنڈ اور فخر ہو۔ کے سی آر نے مبینہ طور پر کنٹراکٹر س سے کمیشن کی وصولی کے خاطر پرانہیتا چیوڑلہ پروجیکٹ کے ڈیزائن کو تبدیل کرکے اس کو کالیشورم پروجیکٹ میں بدل دیا۔
انہوں نے کہا کہ جہاں بی آر ایس کے 104 ایم ایل اے تھے کے سی آر کے آمرانہ رویہ کی وجہ سے ان کی تعداد 39 ہوگئی اب ان میں سے 25 ایم ایل اے کانگریس پارٹی میں شامل ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں خشک سالی صورتحال، کے سی آر کے دور حکومت سے آئی ہے۔ کانگریس حکومت کو اسکا ذمہ دار قرار دینا کے سی آر کی بدنیتی اور بے شرمی ہے۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ کے سی آر کی باتوں پر توجہ نہ دیں ریاست میں پانی اور بجلی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ ریاستی وزیر آبکاری جوپلی کرشنا راؤ نے کانگریس حکومت پر سابق چیف منسٹر کے سی آر کی تنقید کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کے سی آر حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ریاست پر8 لاکھ کروڑ کے قرض کا بوجھ ہے دراصل کے سی آر کانگریس کے 4ماہ کے اقتدار کو دیکھ کر بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئے ہیں۔
جوپلی کرشنا راؤ نے سوال کیا کہ آیا کے سی آر میں اتنی ہمت نہیں ہے کہ پارلیمانی انتخابات میں بی آر ایس کو شکست ہوتی ہے تو وہ پارٹی تحلیل کردیں گے؟ ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر نے ریاست میں خشک سالی کی صورتحال کیلئے کانگریس کو ذمہ دار قرار دینے کے سی آر کے الزام کو مضحکہ خیز قرار دیا اور کہا کہ وہ اس مسئلہ پر کے سی آر کو کھلے عام مباحث کا چیالنج کرتے ہیں۔