[]
بڑی تعداد میں بندروں کی لاشیں برآمد ہونے کے بعد علاقہ کے مکینوں کو اپنی صحت کی فکر ہے کیونکہ یہ سبھی اسی ٹنکی کا پانی استعمال کر رہے تھے۔ انہیں خدشہ ہے کہ بندروں کی موت 10 دن پہلے ہوئی تھی اور وہی پانی انہیں پینے کے لیے بھی دیا جا رہا تھا۔ انہوں نے لاپرواہی کے کیے بلدیہ کے عہدیداروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔