[]
جے پور-ممبئی سنٹرل سپر فاسٹ ٹرین میں فائرنگ کا ملزم چیتن سنگھ پولیس کی تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہا ہے اور بار بار اپنا بیان بدل کر جی آر پی کو گمراہ کر رہا ہے۔ وہ بیماری کا بہانہ بنا رہا ہے
ممبئی: جے پور-ممبئی سنٹرل سپر فاسٹ ٹرین میں 31 جولائی یعنی پیر کو اپنے سینئر افسر اور تین مسلمانوں کو موت کے گھاٹ اتارنے والا جی آر پی اہلکار لگاتار بیماری کا بہانہ بنا رہا ہے اور تفتیش میں تعاون نہیں کر رہا۔ دریں اثنا، ملزم کی بیوی رینو سنگھ سے ہفتہ کو مسلسل 11 گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق رینو سنگھ کو جی آر پی نے ممبئی بلایا تھا۔ جرح مکمل ہونے کے بعد اس کا بیان تحریری طور پر قلم بند کیا گیا۔ رینو سخت سیکورٹی میں ہفتہ کی صبح 11 بجے ممبئی کے بوریولی جی آر پی آفس پہنچی۔ جی آر پی ذرائع کے مطابق ملزم چیتن سنگھ تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہا ہے اور بار بار اپنا بیان بدل کر جی آر پی کو گمراہ کر رہا ہے۔ وہ بیماری کا بہانہ بنا رہا ہے۔ چیتن سنگھ کے علاج اور ذہنی عدم استحکام کے حوالے سے رینو سے کئی سوالات پوچھے گئے۔
خیال رہے کہ ٹرین نمبر 12956 جے پور سپرفاسٹ ایکسپریس ٹرین 31 جولائی کی صبح اپنی منزل کی طرف بڑھ رہی تھی۔ ٹرین واپی اور بوریولی ریلوے اسٹیشن کے درمیان تھی۔ چیتن سنگھ (30 سال) کو ٹرین میں مسافروں کی حفاظت کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔ اس ٹرین میں ریلوے پروٹیکشن فورس کے اے ایس آئی ٹیکارام مینا بھی تعینات تھے۔
عینی شاہدین کے مطابق چیتن نے بی 5 کوچ میں اے ایس آئی پر فائرنگ کی۔ پھر اسی کوچ میں موجود ایک مسلمان مسافر پر گولی چلائی۔ اس کے بعد چیتن پینٹری کار کی طرف بڑھا اور یہاں راستے میں ایک اور مسلم مسافر پر گولی چلا دی اور پھر پینٹری کار کی اگلی بوگی ایس 6 میں جا کر وہاں موجود تیسرے مسلم مسافر پر گولی چلائی۔ ان تینوں مسافروں کو اس نے داڑھی سے پہچان کر گولی ماری اور پھر اس کے بعد نفرت انگیز ویڈیو ریکارڈ کی۔