“دو پٹا ادل بدل” کی بھولی بسری روایت کی جگہ اب “کھنڈوا” بدلنے کی رسم

[]

ریاض ۔ کے این واصف 

راکھی باندھ کر بھائی بنانے کی طرح برسوں قبل لڑکیاں دو پٹا ادل بدل کر ایک دوسرے کو بہن بناتی تھیں جسے “بہناپاکرنا” کہا جاتا تھا۔ اب یہ رسم سننے یا دیکھنے میں نہیں آتی لیکن حالیہ عرصہ میں اس کی جگہ “کھنڈوا” (سیاسی پارٹی کا مفلر نما پٹا) نے لے لی ہے۔

 

آج کل کھنڈوا بدل کی رسم عروج پر ہے۔ اخبار سیاسی قائدین کے کھنڈوا بدلنے کی خبروں سے بھرے پڑے ہیں۔ “دوپٹا بدل” ایک دوسرے کو اپنانے کی رسم تھی مگر کھنڈوا بدل اپنی پارٹی سے رشتہ توڑنے کا عمل ہے۔

 

سیاسی قائدین اخلاقی قدروں کو بالائے طاق رکھ کر اپنے ذاتی مفادات کی خاطر دھڑا دھر کھنڈوے بدل رہے ہیں۔ حضرت غالب سے اجازت لیکر ان قائدین کو یہی کہا جاسکتا ہے

پبلک میں کس منہ سے جاؤگے قائد

شرم تم کو مگر نہیں آتی

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *