[]
سوال:- ایک پاکستانی عالم دین مولانا محمد صادق سیالکوٹی نے اپنی کتاب ’’مرآۃ النساء ‘‘ میں صفحہ ۳۴۶ ؍ پر لکھا ہے : ’’ عورت گھر میں ننگے سر پھرانہ کرے ، کئی پردہ دار عورت برقع کے ساتھ باہر جاتی ہیں ، جب گھر آتی ہیں تو ننگے سر گھر کا کام کاج کرتی ہیں، یہ حرام ہے، سر چھپانے کی چیز ہے ، اسے مستور رکھا کریں ‘‘
آپ سے گزارش ہے کہ اس سلسلہ میں رہنمائی کریں ۔ ( بدرالاسلام، کھمم)
جواب:- اگر گھر میں غیر محرم جیسے چچازاد ، خالہ زاد ، ماموں زاد بھائی وغیرہ رہتے ہوں ، تو واقعی گھر میں بھی اسے سر ڈھک کر رکھنا چاہئے ؛
لیکن اگر گھر میں صرف شوہر اور محرم رشتہ دار ہوں تو سر کھلا رکھنے کی گنجائش ہے:
ینظرالرجل من محرمہ الی الرأس و الوجہ ألخ ( الدر المختار مع الرد : ۹/۵۲۴ )
لیکن احتیاط بہرحال گھر کے اندر بھی سر ڈھک کر رکھنے میں ہے ؛ کیوں کہ اگر کھلے سر رہنے کی عادت بن گئی تو پھر بے خیالی کی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے، اور محرم و غیرمحرم کا فرق بھی رخصت ہوجاتا ہے ۔