[]
بنگلورو: سری رام سینا کے قومی صدر پرمود متالک نے یہ مطالبہ کرتے ہوئے تنازعہ پیدا کردیا کہ ایودھیا کے رام مندر کی تعمیر کے لئے مقرر مسلم ورکرس اور ٹھیکہ داروں کو ہٹادیا جائے۔
چہارشنبہ کے دن بنگلورو میں میڈیا سے بات چیت میں پرمود متالک نے کہا کہ انہوں نے اس سلسلہ میں کرناٹک کے پیجاور مٹھ کے وشواپرسنا تیرتھ سوامی جی سے تحریری نمائندگی کی ہے جو رام جنم بھومی ٹرسٹ کے رکن ہیں۔
پرمود متالک نے کہا کہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کی تاریخ ہزاروں ہندوؤں کے خون اور قربانی سے عبارت ہے۔ کٹر مسلمان آج بھی دعویٰ کررہے ہیں کہ وہ عدالت کے فیصلہ کی خلاف ورزی کریں گے اور رام مندر گراکر بابری مسجد تعمیرکریں گے۔
ایسی ذہنیت رکھنے والے فرقہ کے لوگوں کو ایودھیا کے رام مندر کی تعمیر میں لگانا ٹھیک نہیں۔ سری رام سینا قائد نے کہا کہ رام مندر صرف ایک عمارت نہیں بلکہ یہ کروڑوں ہندوؤں کے جذبات و احساسات کی نمائندگی کرتا ہے۔
رام مندر کے تعمیری کاموں میں مسلمانوں کو لگانا وشواکرما کمیونٹی کی بے عزتی ہے جس کی گزربسر سنگتراشی پر ہوتی ہے۔ پرمود متالک نے مطالبہ کیا کہ مسلمان ٹھیکہ دار اور ورکرس ہٹادیئے جائیں۔
رمضان نامی شخص کی ضیاء العثمانی کمپنی کو دیا گیا ٹھیکہ منسوخ کردیا جائے۔ دیگر ٹھیکے بھی رد کردیئے جائیں۔