مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، فلسطینی مقاومتی تنظیم حماس نے کہا ہے کہ حالیہ برسوں کے دوران غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کو روکنے کے لیے انہوں نے کئی تجاویز پیش کیں۔
بیان میں مزید نے کہا گیا ہے کہ ہم نے فلسطین کے داخلی مسائل کو بہتر بنانے اور فلسطینی سیاسی نظام کی ساکھ کو بحال کرنے کے لیے شروع سے ہی اپنے تمام وسائل استعمال کیے۔ اس مقصد کے لیے ہم نے کئی بار قومی معاہدوں کی کوشش کی۔ ہم نے ان معاہدوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے بھرپور کوشش کی تاہم آئندہ مزید لچک نہیں دکھائی جائے گی۔
تنظیم نے کہا ہے کہ حالیہ مہینوں میں ہم نے مصر کے ساتھ مل کر ایک قومی حکومت یا ٹیکنوکریٹ حکومت تشکیل دینے کی کوشش کی اور غزہ کے انتظام کے لیے عارضی طور پر مصر کی تجویز کردہ کمیٹی کے قیام کی حمایت کی۔
حماس نے امید ظاہر کی ہے کہ الفتح اور فلسطینی اتھارٹی کے ارکان ان کوششوں میں ان کے ساتھ تعاون کریں گے اور فلسطینی سیاسی نظام کے تحت اس کمیٹی کے قیام میں مدد فراہم کریں گے۔