بحیرہ احمر میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی اجارہ داری ختم ہوگئی ہے، یمن

[]

مہر خبررساں ایجنسی نے المسیرہ کے حوالے سے کہا ہے کہ یمنی حکومت کے وزیردفاع نے بحیرہ احمر میں امریکہ اور یورپ کی اجارہ داری ختم کرکے صہیونی بندرگاہوں کی طرف کشتیوں کی رفت و آمد روکنے کا اعلان کیا ہے۔

ناصرالعاطفی نے کہا کہ بین الاقوامی جہاز رانی کے لئے بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں کوئی خطرہ نہیں ہے تاہم جب تک غزہ پر اسرائیلی جارحیت ختم نہیں ہوگی، اسرائیل کی طرف کسی کشتی کو جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ یمن بین الاقوامی قوانین اور قراردادوں کی پوری طرح پاسداری کرے گا۔ آبنائے باب المندب سے گزرنے والی کشتیوں کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔ یمنی سمندری حدود پر کسی کا حکم نہیں چلے گا۔

انہوں نے کہا کہ جب تک امریکہ صہیونیوں کے ہاتھ میں کھلونا بنے رہے، یمن کے نزدیک امریکہ کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ امریکہ بھی اس حقیقت کو بخوبی جانتا ہے کہ یمن کو ہتھیاروں سے کبھی خوفزدہ نہیں کیا جاسکتا۔ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو علم ہونا چاہئے کہ اب بحیرہ احمر کے علاقے میں ان کی اجارہ داری نہیں چلے گی۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *