[]
حیدرآباد: حکومت تلنگانہ کے مشیر برائے ایس سی، ایس ٹی، بی سی واقلیت محمد علی شبیر نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے بہت جلد ایس سی، ایس ٹی وبی سی اور اقلیتی نوجوانوں کو فنی تربیت (اسکل ڈیولپمنٹ) فراہم کرنے کا کلنڈر جاری کیا جائے گا۔
محمد علی شبیر کل سکریٹریٹ میں واقع اپنے چیمبر میں ایس سی، ایس ٹی، بی سی اور محکمہ اقلیتی بہبود کے عہدیداروں کے جائزہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔ اجلاس میں عہدیداروں نے متعلق محکمہ جات کی فلاحی اسکیمات کی تفصیلات سے واقف کروایا۔
محمد علی شبیر نے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ مرکزی حکومت کی اسکیمات کا جائزہ لیں اور مرکز سے ریاست کو ان اسکیمات پر عمل آوری کیلئے فنڈ کے حصول کی کوشش کریں۔ ایس سی محکمہ کے عہدیدار نے بتایا کہ ریاست میں محکمہ ایس سی کے106 ریسیڈنشیل اسکولس کرائے کی عمارتوں میں چلائے جارہے ہیں۔ جس کیلئے سالانہ 52.52 کروڑ روپے کرایہ ادا کیا جارہا ہے۔
اگر ایک اسکول کی عمارت تعمیر کی گئی تو25کروڑ روپے کی ضرورت ہوگی۔ اگر 4مرحلوں میں ایک اسکول تعمیر کیا گیا تو ہر ایک مرحلہ کیلئے6.25 کرورڑ روپے کی ضرورت ہوگی۔ 103 ریسیڈنشیل اسکولس کی تعمیر پر مجموعی2,575 کروڑ روپے درکار ہوں گے۔
اگر مرحلہ وار 103اسکول کی عمارتوں کی تعمیر کی گئی تو643.75 کروڑ روپے مختص کرنا ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ پچھلی بی آر ایس حکومت نے ایس سی اور دیگر طبقات کے ایجوکیشن انفرااسٹرکچر کیلئے مرکزی فنڈ سے استفادہ نہیں کیا۔
انہوں نے بتایا کہ197 ایس سی گرلز ہاسٹلس کی تعمیر کیلئے فی عمارت 20کروڑ روپے مرکز سے حاصل کرنے کا ریاست کو حق حاصل ہے۔ تاہم سابق بی آر ایس حکومت نے مرکز سے فنڈ کے حصول کیلئے توجہ نہیں دی ہے۔