83 سبکدوش نوکرشاہوں نے اتراکھنڈ حکومت کو لکھا خط، ہلدوانی واقعہ کی غیر جانبدارانہ جانچ کا مطالبہ

[]

خط میں انتظامیہ کے ذریعہ مسجد و مدرسہ کو منہدم کرنے کی ہوئی کارروائی پر بھی سوال اٹھایا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ 30 جنوری کو مسجد اور مدرسہ کے انہدام کا نوٹس دیا گیا، جبکہ قانون کے مطابق 10 دن کے لیے نوٹس دیے جانے کے بعد کم از کم ایک ماہ کی مہلت دی جاتی ہے۔ تاہم ایک ہفتہ سے بھی کم وقت گزرنے کے باوجود انتظامیہ نے ڈھانچہ کو اپنے قبضہ میں لے لیا۔ سٹی مجسٹریٹ نے میڈیا کو ایک واٹس ایپ گروپ پوسٹ میں بتایا کہ مسماری روک دی گئی۔ مقامی انٹلیجنس نے بھی انہدامی کارروائی سے خبردار کیا تھا۔ اس سے انتظامیہ کی جلدبازی اور متعصبانہ رویہ کی عکاسی ہوتی ہے۔ نوکرشاہوں کا کہنا ہے کہ ہم نے اس بات کا مشاہدہ کیا ہے کہ انتظامیہ اکثر اپنی آئینی ذمہ داریوں کو نظر انداز کرنے میں ملوث رہی ہے اور سیاسی مقاصد کے لیے قانون و انتظامی مشینری کا غلط استعمال کرتی رہی تاکہ اقلیتی برادری کی تذلیل اور ان کی حوصلہ شکنی کی جا سکے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *