کمل ناتھ کے کئی وفادار ارکان اسمبلی دہلی پہنچ گئے

[]

بھوپال: سینئر کانگریس قائد کمل ناتھ کے وفادار تقریباً6 ارکان اسمبلی اتوار کے دن اس قیاس آرائی کے بیچ مدھیہ پردیش سے نئی دہلی پہنچ گئے کہ کمل ناتھ اور ان کا رکن پارلیمنٹ لڑکا نکل ناتھ برسرِاقتداربی جے پی میں شامل ہونے والے ہیں۔

تین ارکان اسمبلی کا تعلق چھندواڑہ سے ہے۔ سینئر قائد کے قریبی ذرائع نے یہ بات بتائی۔ کمل ناتھ چھندواڑہ سے 9 مرتبہ رکن پارلیمنٹ رہے اور فی الحال چھندواڑہ نشست سے رکن اسمبلی ہیں۔ وہ سابق چیف منسٹر ہیں۔ انہیں نومبر کے اسمبلی الیکشن میں کانگریس کی خراب کارکردگی کے باعث مدھیہ پردیش کانگریس یونٹ کی صدارت سے ہٹادیاگیاتھا۔ کمل ناتھ کے وفادارارکان اسمبلی فون نہیں اٹھارہے ہیں۔

کانگریس ذرائع کا دعویٰ ہے کہ کمل ناتھ کے وفادار اورسابق ریاستی وزیرلاکھن گھنگوریہ بھی ان کے ساتھ دہلی میں پڑاؤ ڈالے ہوئے ہیں۔ مدھیہ پردیش کے سابق وزیراورکمل ناتھ کے وفادار دیپک سکسینہ میں چھندواڑہ میں میڈیانمائندوں سے کہا کہ اسمبلی الیکشن میں شکست کے بعد کمل ناتھ کو پردیش کانگریس کی صدارت سے جس طرح ہٹایاگیااس پر انہیں بڑی تکلیف پہنچی۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے قائد کا پورا احترام ہو۔

کمل ناتھ جی جوبھی فیصلہ کریں گے ہم ان کا ساتھ دیں گے۔ کمل ناتھ کے ایک اور وفادار سابق ریاستی وزیروکرم ورما نے اپنے ایکس پروفائل میں جئے سری رام لکھا۔ سابق رکن پارلیمنٹ وکرم ورما نے ہفتہ کے دن میڈیا سے کہاتھا کہ میں کمل ناتھ کا ساتھ دوں گا۔

کمل ناتھ کیمپ 23ارکان اسمبلی کی تائید حاصل کرنے کی کوشش میں ہے تاکہ انسدادانحراف قانون ان پر لاگو نہ ہو۔ 230 رکنی مدھیہ پردیش اسمبلی میں کانگریس کے پاس 66نشستیں ہیں۔ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے وکیل راکیش پانڈے نے پی ٹی آئی سے کہا کہ ایک تہائی ارکان اسمبلی وفاداری بدل لیں تو انسداد انحراف قانون لاگو نہیں ہوگا۔

اتفاق سے مارچ2020ء میں ایک اور سینئر قائد جیوترآدتیہ سندھیا اور ان کے کئی وفادار ارکان اسمبلی نے وفاداری بدل کر بی جے پی میں شمولیت اختیارکرلی تھی جس کے نتیجہ میں کمل ناتھ کی اس وقت کی کانگریس حکومت گرگئی تھی۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *