[]
اس سے قبل اسمبلی اسپیکر نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’’مجھے تعین کرنا ہے کہ اصل سیاسی پارٹی کون ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس کا بھی فیصلہ کرنا ہے کہ دونوں گروپ میں سے کون نااہل ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا تھا کہ ’’شیوسینا سے متعلق الیکشن کمیشن کا فیصلہ این سی پی معاملے میں بھی مثال بنے گا۔‘‘ اس سے قبل 6 فروری کو بھی الیکشن کمیشن کے فیصلے سے شرد پوار کو بڑا جھٹکا لگا تھا۔ الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں اجیت پوار گروپ کو اصل این سی پی قرار دیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’’اجیت پوار گروپ کو این سی پی کا نام اور انتخابی نشان استعمال کرنے کا حق ہے۔‘‘ ساتھ ہی کمیشن نے شرد پوار سے اپنی پارٹی کے لیے تین نئے نام دینے کو کہا تھا اور شرد پوار کی جانب سے پیش کردہ تین ناموں میں سے ایک ’نیشنلسٹ کانگریس پارٹی – شرد چندر پوار‘ کو منظوری دے دی تھی۔