[]
لکھنؤ: شہر کی تاریخی یکمنارہ مسجد اکبری گیٹ میں مرکزی جمعۃالحفّاظ کی جانب سے ہونے والے دس روزہ تذکرۂ شہداۓ کرام جلسوں کا دسواں اور آخری جلسہ یوم حسینؓ استاذ الحفّاظ حافظ عبدالرّشید صاحب صدر مرکزی جمعۃالحفّاظ وامام مسجد یکمنارہ کی سرپرستی وسیّد محمّد اقبال کے زیر انتظام منعقد ہوا۔
جلسہ کا آغاز مدرسہ عالیہ فرقانیہ چوک لکھنؤ کے قاری محمّد حسن وقاری محمد حسین کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ جلسے کو خطاب کرتے ہوئے امام عید گاہ مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے شہادت حسینؓ بیان کرتے ہوئے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ تم میں بہترین لوگ وہ ہیں جو قرآن پاک پڑھیں اور پڑھائیں۔
مولانا فرنگی محلی نے حافظ قرآن کی فضیلت بیان کرتے ہوئے کہا کہ کل میدان محشر میں حافظ قرآن اپنے گھرانے کے ایسے دس لوگو ں کو بخشوائے گا جن پر دوزخ واجب ہوچکی ہوگی۔ مولانا فرنگی محلی نے کہا کہ حضرت حسینؓ سے سچّی محبت یہ ہے کہ حسینی کردار اختیار کیا جائے۔
ادارۂ دارالمبلّغین پاٹانالہ چوک کےسینئر استاذ مولانا قاری محمد صدّیق صاحب امام و خطیب مسجد سبحانیہ پاٹانالہ چوک نے کہا کہ نفع نقصان موت وزیست عزّت وذلّت سب اللّہ کے قبضے میں ھے، بغیر اللّہ کے حکم ایک پتّی بھی جنبش نہیں کرسکتی۔
قاری صدّیق صاحب نے کہا کہ حضرت حسینؓ جنّت کا پھول ہیں، حضرت حسینؓ جوانان جنّت کے سردار ہوں گے۔ حضرت حسینؓ کو کوفے کے بیوفاؤں نے کربلا کے میدان میں ظلما شہید کیا۔ حضرت حسینؓ سے سچّی محبّت یہ ہے کہ حسینی کردار اختیار کیا جائے۔
مولانا محمد سفیان نظامی صاحب نے کہا کہ امّت محمّدیہؓ تک دین اسلام پہونچانے والے حضرات صحابۂ کرامؓ ہیں۔ اسلامی تعلیمات کو پہونچایا ہی نہیں بلکہ ان پر عمل کرکے دنیا کو دکھایا اور دنیا ہی میں اللّہ کی رضا کا پروانہ حاصل کیا۔
مولانا نے حضرت حسینؓ کی شہادت کے ساتھ ساتھ حضرت عمرؓ، حضرت عثمانؓ، حضرت علیؓ کی شہادتوں کا بھی ذکر کیا۔ مولانا عبد الرّحمان فرقانی نے کہا کہ شہادت کا مقام بہت بلند وبالا ھے۔ شہادت کی تمنّا محمّد الرّسول اللّہؐ نے کی تھی۔ حضرت عمر ابن الخطّابؓ نے اللّہ سے شہادت کی دعا مانگی تھی۔ اللّہ نے ان کی دعا قبول کی اور حضور اکرمؐ کے شہر اور ممبر کے قریب شہادت عطا فرمائی۔
مولانا مشتاق ندوی نے کہا کہ حضرت حسینؓ نواسۂ رسولﷺ ہیں۔ حسینؓ جنّت کا پھول ہیں۔ کربلا کے میدان میں کوفیوں نے ظلما شہید کیا۔ مولانا محمد طیب نے کہا کہ مسلمانوں نماز کی پاپندی کرو۔ مسجدوں کو آباد کرو۔ کل میدان محشر میں سب سے پہلے نماز کے متعلّق سوال کیا جائے گا۔
شعراء کرام جناب عثمان عازم، خلیل شبّو، محمّد عرشی قاری، محمّد طہ قاری، محمّد وصفی نے نعت ومنقبت کا منظوم نذرانۂ عقیدت پیش کیا۔ آخر میں قاری محمّد صدّیق صاحب نے تجاویز پیش کیں اور دعائے مغفرت وصحت یابی کے لئے نام پڑھے اور حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔ صبروتحمّل کی تلقین کی۔ جلسے کا اختتام قاری محمّد صدّیق صاحب کی دعا پر ھوا۔