[]
حیدرآباد: ریاستی وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی وصنعت سریدھر بابو نے سابق وزیر کے ٹی راما راؤ کی جانب سے کانگریس کی ایک ماہ کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانے اور کانگریس پارٹی کے 420 انتخابی وعدوں پر کتابچہ جاری کرنے پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بی آر ایس قائدین کو اقتدار سے محرومی کا غم ستارہا ہے۔
انہیں ایک ماہ کی کانگریس حکومت برداشت نہیں ہورہی ہے تو ان کے 5سال کیسے گزریں گے؟۔ سریدھر بابو آج گاندھی بھون میں ریاستی وزیر سیتا اکا کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات کے بعد عوام کے فیصلہ کا احترام کرنے کے بجائے نئی حکومت جس کا ایک ماہ بھی مکمل نہیں ہوا ہے، کے خلاف گمراہ کن پروپگنڈہ کرناعوام کے فیصلہ کی توہین کے مترادف ہے۔
انہوں نے بی آر ایس قائدین سے مطالبہ کیا کہ وہ نئی حکومت کی توہین کے الزام میں عوام سے معذرت خواہی کریں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی 6 ضمانتوں کے منجملہ2ضمانتوں پر کامیاب عمل آوری کا سلسلہ جاری ہے۔
گذشتہ ایک ماہ کے دوران6.5 کروڑ خواتین نے آر ٹی سی بسوں میں مفت سفر کی سہولت سے استفادہ کیا ہے۔ راجیو آروگیہ شری اسکیم کے تحت غریب عوام کو 10لاکھ روپے علاج کی سہولت فراہم کی گئی ہے جبکہ پی آر ایس کی9سالہ حکومت میں عوام کے مسائل کو یکسر نظر انداز کردیا گیا۔
چیف منسٹر ریونت ریڈی نے سب سے پہلے پرجا بھون میں عوام سے درخواستوں کی وصولی کا سلسلہ شروع کیا جہاں روزانہ ہزاروں کی تعداد میں عوام اپنے مسائل سے متعلق درخواستیں پیش کررہے ہیں۔ کانگریس حکومت ماباقی 4گارنٹی اسکیمات پر عمل آوری کیلئے پرجا پالانا پروگرام شروع کیا جو کامیاب ہے جس کو دیکھ کر بی آر ایس قائدین بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئے اور کانگریس کے منشور کو 420 قرار دیتے ہوئے کتابچہ جاری کیا ہے تاکہ عوام کو گمراہ کیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ بی آر ایس نے اپنے9سالہ دور حکومت میں عوام سے کئے گئے ایک بھی وعدے کو پورا نہیں کیا۔سریدھر بابو نے کہا کہ بی آر ایس کانگریس کے انتخابی منشور کی نقل کرتے ہوئے اپنے منشور میں کانگریس کی اسکیمات کو شامل کیا ہے۔
عوام جانتے ہیں کہ کے سی آر حکومت نے غلط پالیسیوں پر عمل کرتے ہوئے ریاست کو 5لاکھ کروڑ کا مقروض بنادیا ہے اور ریاست کے خزانہ کا دیوالیہ نکال دیا۔
انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی کا لیشورم پراجیکٹ میں بدعنوانیوں کی عدالتی تحقیقات کروانے کے پابند ہیں، کون 420 ہے اور کون ڈبل420 ہے اس کا عوام فیصلہ کریں گے۔ آئندہ پارلیمانی انتخابات میں بی آ رایس کا صفایا ہوجائے گا۔