[]
آبی وسائل کے وزیر نے کہا کہ بی جے پی انڈیا اتحاد کے اتحاد سے خوفزدہ ہے، ہماری پارٹی میں تقسیم کی خبریں سراسر گمراہ کن اور افواہ ہیں، یہ سب مخالفین کی سیاسی سازش ہے۔
جنتا دل یونائٹیڈ( جے ڈی یو) ہیڈکوارٹر میں بدھ کو منعقدہ عوامی سماعت کے پروگرام میں بہار حکومت کے دیہی ترقیات کے وزیر شرون کمار، شراب بندی کے وزیر سنیل کمار اورچھوٹے آبی وسائل کے وزیر جینت راج نے ریاست کے مختلف اضلاع سے آئے عام لوگوں کی شکایات سننے کے بعد متعلقہ افسران کو ان کے فوری ازالے کے لیے ضروری ہدایات دیں۔
پروگرام میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بہار حکومت کے دیہی ترقیات کے وزیر شرون کمار نے کہا کہ جے ڈی یو کا دائرہ کار اوروزیراعلیٰ نتیش کمار کی مقبولیت دن بہ دن بڑھ رہی ہے، اس لیے بی جے پی کے لوگ بے چین ہیں۔ مسٹرشرون کمار نے کہا کہ بی جے پی اپنے اندرونی جھگڑے کو چھپانے کے لیے پروپیگنڈہ کر رہی ہے۔ ہمارے لیڈر مسٹر نتیش کمار جو بھی کرتے ہیں، بہار کے مفاد میں کرتے ہیں۔ بی جے پی کی طرح جملے بازی کرنا ہماری حکومت کا کام نہیں ہے۔ صحافیوں کے پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ جے ڈی یو ہر طرح کے حالات کے لیے تیار ہے۔ ہم بی جے پی سے پاک ہندوستان بنانے کی مہم میں مضبوطی سے لگے ہوئے ہیں اور ہمیں پورا بھروسہ ہے کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بہار میں بی جے پی کا کھاتہ نہیں کھلے گا۔
بہار حکومت کے شراب بندی وزیر سنیل کمار نے کہا کہ ہمارا محکمہ نئے سال کے حوالے سے پوری طرح چوکس ہے۔ خاص طور پر سرحدی علاقوں میں زیادہ چوکسی ہے۔ اطلاعات کی بنیاد پر مختلف مقامات پر سرچ آپریشن کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شراب بندی قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ مسٹر جیتن رام مانجھی کے بیان پر مسٹرسنیل کمار نے کہا کہ کچھ لوگ سرخیوں میں رہنے کے لیے غیر ضروری بیانات دیتے ہیں۔ جب شراب بندی کا قانون نافذ ہوا تو مسٹر جیتن رام مانجھی نے ایوان میں اس کے حق میں ووٹ دیا تھا۔
بہار حکومت میں چھوٹے آبی وسائل کے وزیر جینت راج نے کہا کہ بی جے پی انڈیا اتحاد کے اتحاد سے خوفزدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی میں تقسیم کی خبریں سراسر گمراہ کن اور افواہ ہیں۔ یہ سب مخالفین کی سیاسی سازش ہے۔ بہار کے لوگوں کے ساتھ ساتھ جے ڈی یو کے ہر کارکن کو وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر پورا بھروسہ ہے اور ہم سب بی جے پی سے پاک ہندوستان بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ مسٹر جینت راج نے کہا کہ اپیندر کشواہا کو این ڈی اے میں عزت نہیں مل رہی ہے، اس لیے وہ بے چین ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;