[]
مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوتنک کے حوالے سے خبر دی ہے کہ کیف کے میئر “ویٹالی کلِتشکو” نے بتایا ہے کہ اس شہر اور یوکرین کے دارالحکومت کے نواحی علاقوں میں فضائی دفاعی نظام کو فعال کر دیا گیا ہے اور ساتھ ہی دھماکوں کی آوازیں بھی سنائی گئیں۔
یوکرائنی میڈیا کے مطابق آج بدھ کے روز یوکرین کے دارالحکومت کیف شہر کو بڑے پیمانے پر میزائل حملوں کا نشانہ بنایا گیا اور اس شہر اور دیگر آٹھ علاقوں میں فضائی حملے کے سائرن بج گئے۔
جانی اور دیگر نقصان کے بارے میں ابھی تک کوئی رپورٹ شائع نہیں کی گئی۔
حالیہ مہینوں میں روسی فوج نے میدان جنگ میں اپنی حکمت عملی تبدیل کی ہے اور وہ یوکرین کے بنیادی ڈھانچے پر وسیع پیمانے پر میزائل اور ڈرون حملوں سے بمباری کر رہی ہے۔
روسی فوج کے یوکرین کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف مختلف شہروں میں بڑے پیمانے پر میزائل حملے گزشتہ سال 16 اکتوبر کو کریمیا کے پل میں ہونے والے دھماکے کے بعد شروع ہوئے تھے اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کے مطابق ان حملوں کے نتیجے میں تقریباً 40 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
یوکرین کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کا 40 فیصد تباہ ہو چکا ہے۔ یوکرین کے بنیادی ڈھانچے پر روسی میزائل حملوں کے بعد، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بارہا امریکی اور یورپی حکام سے ملک کو پیٹریاٹ سمیت جدید دفاعی نظام فراہم کرنے کی درخواست کی۔
امریکی فوج کے ریٹائرڈ جنرل مارک ہرٹلنگ نے “نیوز ویک” میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ یوکرین کی افواج روسی میزائل حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیےجدید پیٹریاٹ اینٹی میزائل سسٹم استعمال نہیں کر سکیں گی۔ کیونکہ جدید پیٹریاٹ اینٹی میزائل سسٹم استعمال کرنے کی تیاری کے لیے مہینوں کی ضرورت ہے اور یہ نظام یوکرین کے پورے علاقے کو میزائل حملوں سے محفوظ نہیں رکھ سکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ “اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ یوکرین اور روس کے درمیان پوری 805 کلومیٹر سرحد کو پیٹریاٹ کے ذریعے محفوظ کیا جا سکتا ہے، تو وہ اس اینٹی میزائل سسٹم کی کارکردگی اور آپریشن کے بارے میں کچھ نہیں جانتے۔
دو ہفتے قبل یوکرین کے دارالحکومت کیف شہر پر بڑے میزائل حملے کے دوران روسی وزارت دفاع نے اعلان کیا تھا کہ ملکی فوج کے میزائل یونٹ نے ان حملوں کے دوران شہر میں نصب امریکی پیٹریاٹ سسٹم کو تباہ کر دیا ہے۔