کرسمس کے دن آذربائیجان سے روس جانے والے طیارے کے حادثے میں 38 افراد ہلاک ہو گئے۔ اس حادثہ کے بارے میں کہا جا رہا ہےکہ اس میں کوئی بیرونی مداخلت ہوئی۔
آذربائیجان ایئرلائن نے قازقستان میں طیارے کے حادثے کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ حادثہ طیارے میں کسی بیرونی چھیڑ چھاڑ یا مداخلت کی وجہ سے پیش آیا۔ ایئر لائن کمپنی نے کہا کہ یہ چھیڑ چھاڑ فزیکل یا تکنیکی طریقوں سے کی گئی ہے۔ یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب طیارہ حادثے کے بعد کچھ لوگوں نے دعویٰ کیا تھا کہ طیارہ حادثہ روسی میزائل حملے کی وجہ سے ہوا ہے۔ تاہم روس نے ایسی قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے وارننگ بھی جاری کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق، برطانیہ میں قائم ایک آزاد ہوا بازی سیکورٹی فرم ’آسپرے فلائٹ سولیوشنز‘کی طرف سے ایئر لائنز کو ایک ایلرٹ میں کہا گیا ہے کہ طیارے کو “روسی فوجی فضائی دفاعی نظام سے” میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔
کمپنی کے چیف انٹیلی جنس افسر میٹ بوری نے کہا”ملبے کی ویڈیو اور جنوب مغربی روس میں فضائی حدود کے حفاظتی ماحول کے ارد گرد کے حالات سے پتہ چلتا ہے کہ طیارہ کسی قسم کے طیارہ شکن حملے کی زد میں آیا تھا۔”
آذربائیجان ایئر لائن نے کہا ہے کہ طیارے کے حادثے کی تحقیقات مکمل ہونے تک روس جانے والی تمام پروازیں منسوخ رہیں گی۔ آذربائیجان اسٹیٹ سیول ایوی ایشن ایجنسی کے مطابق، “آذربائیجان ایئر لائنز کے باکو-گروزنی فلائٹ J190-2 کو چلانے والے ایمبریئر 8243 طیارے کے حادثے کی تحقیقات کے ابتدائی نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے، باکو سے روس کے متعدد ہوائی اڈوں پر پروازیں بند ہو جائیں گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔