[]
ممبئی: کانگریس کے سابق مرکزی وزیر اور قدآور لیڈر ملند دیورا کے بعد نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے سربراہ شرد پوار نے سورت ڈائمنڈ بورس کے قیام پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ اس سے مہاراشٹر میں لاکھوں لوگوں کا روزگار ختم ہوسکتا ہے۔
واضح رہے کہ اتوار کو وزیر اعظم نے سورت میں ہیروں کے کاروبار کے لئے دنیا کے سب سے بڑے دفتر کا افتتاح انجام دیا اور کہا کہ 8 لاکھ افراد کو روزگار فراہم کیا جائے گا۔ شرد پوار نے اپنی پارٹی کے سوابھیمان میں بات کرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹرا میں لاکھوں افراد بے روزگار ہو جائیں گے۔
اب کانگریس لیڈر ملند دیورا نے کہا کہ یہ بدقسمتی ہوگی کہ اگر مہاراشٹر ہیروں کی صنعت گجرات کے سامنےکھو دیتا ہے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ انہیں وہ وقت یاد آیا ،جب وہ اور ان کے والد آنجہانی مرلی دیورا، جو کانگریس کی قیادت والی یو پی اے حکومت میں سابق مرکزی وزیر تھے، نے 2010 میں ممبئی کے بھارت ڈائمنڈ بورس کا افتتاح کیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ممبئی کی جواہرات اور زیورات کی صنعت شہر کے بڑے تاجروں اور ٹیکس ریونیو پیدا کرنے والوں میں شامل ہے، انہوں نے مزید کہا کہ “یہ بدقسمتی ہوگی کہ اگر مہاراشٹر اس صنعت سے گجرات کے مقابلہ محروم ہوجائے۔
بھارت ڈائمنڈ بورس، جسے اس وقت دنیا کا سب سے بڑا ہیروں کا تجارتی مرکز کہا جاتا تھا، 17 اکتوبر 2010 کو ممبئی میں کھلا تھا۔ دیورا کا بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب ممتاز تاجر سورت ڈائمنڈ بورس کو دیکھتے ہوئے گجرات کے سورت میں اڈہ منتقل کرنے کے خواہاں ہیں۔
ارب پتی ہیروں کے تاجر ولبھ بھائی لاکھانی، کرن جواہرات کے ڈائریکٹر، نے اپنے 17,000 کروڑ روپے کے کاروبار کو سورت منتقل کرکے، اور اپنے ملازمین کے لیے ایک منی ٹاؤن شپ تیار کرکے بال رولنگ کی ہے۔
سورت ڈائمنڈ بورس کمیٹی کے ایک رکن کے مطابق، ڈائمنڈ کمپنیوں کے تقریباً 1,000 دفاتر کے ممبئی میں کام ختم کرنے اور دوسری جگہ منتقل ہونے کا امکان ہے، جس کے نتیجے میں مہاراشٹر کے ٹیکس ریونیو کو بڑا نقصان پہنچے گا۔
اس تعلق سے شرد پوار نے کہاکہ اس بازار کی وجہ سے لاکھوں لوگوں کو روزگار ملا۔ سورت جانے والے ہیروں کی تجارت کی وجہ سے مقامی لوگوں کی ملازمتیں ختم ہو جائیں گی۔” سرکاری ذرائع کے مطابق، یہ ہیرے اور زیورات کے کاروبار۔ بین الاقوامی سطح پر دنیا کا سب سے بڑا اور جدید ترین مرکز ہوگا۔
یہ کھردرے اور پالش شدہ ہیروں کے ساتھ ساتھ زیورات کی تجارت کا عالمی مرکزبھی ہوگا۔ اس بورس میں امپورٹ ایکسپورٹ کے لیے ایک جدید ترین ‘کسٹمز کلیئرنس ہاؤس’، ریٹیل جیولری کے کاروبار کے لیے ایک جیولری مال، بین الاقوامی بینکنگ کی سہولت اور محفوظ والٹس شامل ہوں گے۔