حیدرآباد: آج کل کے تیز رفتار زندگی میں وقت کی کمی ہر کسی کو محسوس ہوتی ہے۔ ایسے میں اپنی بھوک مٹانے یا پارٹیز کی پلاننگ کرتے ہوئے لوگ زیادہ تر ریڈی ٹو ایٹ فوڈز اور اسنیکس کا استعمال کرتے ہیں۔ یہ کھانے میں مزیدار اور وقت کی بچت کرنے والے ہوتے ہیں، لیکن ان کا مسلسل استعمال صحت پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ آئیے جانتے ہیں ان کے نقصانات کے بارے میں۔
شیلک لائف بڑھانے کے لئے اضافی اجزاء اس قسم کے فوڈ آئیٹمز کی شیلف لائف بڑھانے کے لیے ان میں چینی، رنگ اور پریزرویٹوز شامل کیے جاتے ہیں جو صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔ اگر آپ بھی پیکجڈ فوڈز اور ریڈی ٹو ایٹ میلز کا زیادہ استعمال کرتے ہیں، تو اس عادت کو بدلنا ضروری ہے۔
سائڈ ایفیکٹس:
سوریم اور شگر کی مقدار میں اضافہ: ریڈی ٹو ایٹ فوڈز کے استعمال سے جسم میں سوڈیم اور شگر کی مقدار بڑھ جاتی ہے، جو مختلف بیماریوں کا باعث بن سکتی ہیں۔
موٹاپا: ان فوڈز میں پایا جانے والا چکنائی موٹاپے کا سبب بنتا ہے۔
آرٹیفیشل رنگ: ان میں آرٹیفیشل رنگ ڈالے جاتے ہیں تاکہ کھانا بہتر نظر آئے، لیکن اس سے جسم میں آکسیڈیٹیو اسٹریس بڑھتا ہے اور ذیابیطس کے امکانات میں اضافہ ہوتا ہے۔
ہاضمے کی مشکلات: ان فوڈز میں پریزرویٹوز، آرٹیفیشل فلیورز اور نقلی رنگ شامل ہوتے ہیں جو اگر باقاعدہ استعمال کیے جائیں تو یہ ہاضمہ کی مشکلات پیدا کر سکتے ہیں۔
نمک کی زیادتی: پیکجڈ فوڈز میں نمک کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جس سے ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھ سکتا ہے، جو دل کی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔
غذائیت کی کمی: ان فوڈز کے باقاعدہ استعمال سے جسم کو فائبر، پروٹین، وٹامنز اور منرلز کی کمی ہو جاتی ہے، جس سے کمزوری اور انفیکشن کا سامنا ہو سکتا ہے۔
لہذا، ان ریڈی ٹو ایٹ فوڈز کا استعمال کم کر کے صحت کو بہتر رکھا جا سکتا ہے۔