راسک واقعے میں ملوث دہشت گرد پڑوسی ملک کی سرحد سے ایران میں داخل ہوئے، ایرانی وزیر داخلہ

[]

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر داخلہ احمد وحیدی نے کہا ہے کہ ہمسایہ ملک کی حکومت کو چاہئے کہ اپنی سرحدوں کا تحفظ کرے اور اس طرح سے کنٹرول کرے کہ اس کے ملک میں دہشت گرد عناصر اپنا کوئی اڈہ نہ بنا سکیں ۔ انھوں نے راسک میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے مقام کا معائنہ کرتے ہوئے کہا کہ یہی وہ جگہ ہے کہ جہاں سامراج سے وابستہ دہشت گرد عناصر نے امن و سلامتی کے کئی محافظین کو دہشت گردی کا نشانہ بنا کر شہید کر دیا تاہم جان نثار سیکورٹی اہلکاروں کی استقامت کے نتیجے میں دہشت گرد عناصر اپنے مقاصد کے حصول میں ناکام رہے۔

ایران کے وزیر داخلہ احمد وحیدی نے کہا کہ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ یہ دہشت گرد عناصر پڑوسی ملک کی سرحد سے ایران کی سرحد میں داخل ہوئے اور رات کی تاریکی اور علاقے کی جغرافیائی صورت حال سے فائدہ اٹھاتے ہوئے راسک کے پولیس اسٹیشن تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے اور اس پولیس اسٹیشن کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا۔

انہوں نے کہا کہ ان دہشت گرد عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا اور دہشت گردوں کے خلاف نہایت سخت انتقامی کارروائی کی جائے گی۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *