مختلف ممالک میں عدالتی کاروائی ہوسکتی ہے، صہیونی فوج نے اپنے اہلکاروں کو انتباہ کردیا

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، صہیونی فوج کی جانب سے غزہ میں فلسطینی بے گناہ شہریوں کے خلاف جنگی جرائم کے بعد عالمی سطح پر شدید ردعمل سامنے آرہا ہے ۔ اگرچہ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے الزامات کو مسترد کرتا ہے لیکن دنیا کے کئی ممالک صیہونی فوجیوں کے خلاف انسانیت کے خلاف جرائم کے مقدمات چلا رہے ہیں۔

فوجیوں کے خلاف ممکنہ عدالتی کاروائی نے تل ابیب حکام کو شدید پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔ صیہونی اخبار ہارٹز کے مطابق اسرائیلی فوج نے اپنے اہلکاروں کو خبردار کیا ہے کہ وہ بیرونِ ملک قانونی کارروائی کا سامنا کر سکتے ہیں۔ اس حوالے سے اسرائیلی حکومت کی مختلف تنظیمیں ان فوجیوں کی مدد کے لیے تیاری کررہی ہیں جو غزہ جنگ میں ملوث ہونے کی وجہ سے گرفتاری یا قانونی چارہ جوئی کے خطرے میں ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نتن یاہو کی حکومت قانونی ماہرین اور وکلاء کے ساتھ مل کر ایسے فوجیوں کو قانونی خدمات فراہم کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے جن کو بیرون ملک سفر کے دوران گرفتاری کا سامنا ہوسکتا ہے۔

اب تک کم از کم 5 ممالک میں صیہونی فوجیوں کے خلاف فلسطینی شہریوں کے قتل عام کے مقدمات درج کیے جا چکے ہیں جن میں جنوبی افریقہ، سری لنکا، بیلجیم، فرانس، اور برازیل شامل ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ صہیونی وزیر اعظم نتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گالانت کو بھی بین الاقوامی فوجداری عدالت میں انسانیت کے خلاف جرائم کے مقدمات کا سامنا ہے اور متعدد ممالک نے اعلان کیا ہے کہ ان دونوں کو اپنے ممالک میں داخل ہونے پر گرفتار کیا جائے گا۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *