[]
نئی دہلی: دہلی ہائیکورٹ نے آج کہاکہ شکایت گزارکی ملزم کے ساتھ شادی سے اس کے خلاف قانون پوکسو2012کے تحت درج کردہ ایف آئی آرکالعدم نہیں کیاجاسکتا۔
ایف آئی آر کالعدم کرنے کیلئے ملزم کی جانب سے پیش کردہ درخواست کوجسٹس سدھیرکمار جین نے مستردکرتے ہوئے قانون پوکسوکے دفعہ6اورتعزیرات ہند کی دفعہ 376 کے تحت جرم کی سنگینی پرزوردیا۔
ہائیکورٹ نے سپریم کورٹ کے فیصلوں کا حوالہ دیا۔جس میں تعزیرات ہند کے دفعہ 376کے تحت جرائم پرروشنی ڈالی گئی اورایسے جرائم کو فریقین کی جانب سے آپسی سمجھوتہ کی بنیادپرکالعدم نہیں کیاجاسکتا۔
مذکورہ ایف آئی آر متاثرہ لڑکی کی شکایت کے بعد سال 2020میں درج کیاگیاتھا جس میں ملزم پر کئی بارجنسی تعلقات کاالزام عائد کیاگیا جبکہ اس کی عمر16سال تھی اوراس کے نتیجہ میں وہ حاملہ ہوئی تھی۔
شکایت کنندہ نے ملزم کے ساتھ تنازعات کوختم کرتے ہوئے اس سے شادی رچائی تھی۔ عدالت نے کہاکہ الزامات کی سنگینی پرغورکرتے ہوئے اس کے تعلق سے درج ایف آئی آر اورعدالتی کاروائی کالعدم نہیں کی جاسکتی۔