[]
دوحہ، قطر: اسرائیل حماس جنگ کے آغاز سے ہی اسرائیل غزہ پر حملہ کر رہا ہے۔ جس کی وجہ سے غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے منگل کے روز عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کو یہ حق نہیں دے سکتا کہ وہ حماس کے خلاف جنگ میں فلسطین میں شہریوں کو قتل کرے۔ انہوں نے اسے عالمی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔
شیخ تمیم بن حمد الثانی نے کرات میں شوریٰ کونسل سے اپنے خطاب میں کہا کہ اسرائیل کو عام فلسطینیوں کو قتل کرنے کی غیر مشروط اجازت اور لامحدود حقوق نہیں دینے چاہئیں۔ قطر کی طرف سے اسرائیل اور حماس کے درمیان ثالثی کی حالیہ کوششوں کے آغاز کے بعد یہ ان کا پہلا عوامی تبصرہ تھا۔
فلسطینی وزارت صحت نے کہا کہ غزہ میں دو ہفتوں کے دوران اسرائیلی فضائی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 5000 سے تجاوز کر گئی ہے۔ 7 اکتوبر کو حماس نے جنوبی اسرائیل پر حملہ کیا جس میں 1400 سے زائد افراد ہلاک اور 200 سے زائد افراد کو یرغمال بنا لیا گیا۔
اس کے بعد قطر نے اسرائیل اور حماس دونوں کے ساتھ بات چیت کی ہے، جس کے نتیجے میں پیر کو حماس کے زیر حراست چار یرغمالیوں کو رہا کر دیا گیا ہے، جن میں دو اسرائیلی خواتین بھی شامل ہیں۔
شیخ تمیم نے کہا کہ جو کچھ ہم دیکھ رہے ہیں وہ خطے اور دنیا کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے علاقائی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس خطرناک اضافے کے خلاف موقف اختیار کرے۔
یہ بھی کہا کہ “ہم دوہرے معیار کو قبول نہیں کرتے۔ ہم ایسا برتاؤ کرتے ہیں جیسے فلسطینی بچوں کی زندگیوں کا کوئی شمار نہیں، جیسے کہ ان کا کوئی چہرہ یا نام ہی نہیں ہے۔”