بہار قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے احتجاج کر رہے طالب علموں کی حمایت کی ہے۔ انھوں نے امتحان کو منسوخ کرانے کے حوالے سے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو ایک خط بھی لکھا ہے۔
بہار کی راجدھانی پٹنہ میں 70ویں بی پی ایس سی کا امتحان دوبارہ لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے گزشتہ 6 دنوں سے طلبا کی جاری ’بھوک ہڑتال‘ میں کچھ کی طبیعت خراب ہونے لگی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھوک ہڑتال پر بیٹھے طالب علموں کی طبیعت بگڑ رہی ہے، اس کے باوجود وہ اپنی بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ 2 طلبا کو پہلے ہی طبیعت بگڑنے کی وجہ سے پی ایم سی ایچ میں داخل کرایا جا چکا ہے۔ پیر کی شام میں بھی 2 دیگر طالب علموں کی طبیعت بگڑ گئی۔ آج دیر شام جب دونوں طلبا کی طبیعت ناساز ہوئی تو پہلے دوسرے طالب علموں نے انہیں احتجاجی مقام پر ہی گردنی باغ اسپتال میں داخل کرایا۔ اس کے بعد دونوں کو بذریعہ ایمبولینس پی ایم سی ایچ میں داخل کرایا گیا۔
طالب علموں کی بگڑتی طبیعت کے بعد بھی طلباء کے احتجاج میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ اب تک حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے طالب علموں کے احتجاج کے حوالے سے کوئی کھوج خبر نہیں لی گئی ہے۔ واضح ہو کہ راجدھانی پٹنہ واقع کمہرار باپو سینٹر پر جو بی پی ایس سی کا امتحان ہوا تھا اسے رد کر دیا گیا ہے۔ طلباء کا کہنا ہے کہ 12000 امیدواروں کا دوبارہ امتحان لیا جا رہا ہے جو کہ غلط ہے۔ اسی معاملہ کو لے کر طلباء احتجاج کر رہے ہیں کہ امتحان دوبارہ لیا جائے تاکہ جو اہل طالب علم ہوں گے ان کا انتخاب ممکن ہو سکے گا۔
قابل ذکر ہے کہ بہار قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے بھی احتجاج کر رہے طالب علموں کی حمایت کی ہے۔ تیجسوی یادو نے امتحان کو منسوخ کرانے کے حوالے سے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو ایک خط بھی لکھا ہے۔ انہوں نے خط میں کہا ہے کہ ’’طلباء کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے، ہم ہر حال میں ان کے ساتھ ہیں۔ مکمل امتحان منسوخ کیا جائے۔‘‘ دوسری جانب کمیشن کا کہنا ہے کہ ’’صرف باپو سینٹر پر ہنگامہ اور دھاندلی ہوئی ہے اس لیے وہیں کے طالب علموں کو دوبارہ امتحان دینا ہوگا۔‘‘