[]
پونے: ڈی آر ڈی او کے سائنسداں پردیپ کرلکر ایک پاکستانی خاتون انٹلی جنس کارکن پر فریفتہ ہوگئے جس نے زارا داس گپتا کی عرفیت کا استعمال کیا اور اس کے ساتھ ہندوستان کے میزائل نظام اور دیگر خفیہ دفاعی پراجکٹس کے بارے میں چیٹ کیا۔ چارج شیٹ میں یہ بات کہی گئی ہے۔
مہاراشٹرا پولیس کے اینٹی ٹریررازم اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے کرلکر کے خلاف چارج شیٹ داخل کی جو پونے میں ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) کے ایک لیاب کے ڈائرکٹر تھے۔ انہیں 3 مئی کو سرکاری رازوں کے ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا اور اب عدالتی تحویل میں ہیں۔
کرلکر اور زرا داس گپتا واٹس اپ کے ساتھ ساتھ وائس اور ویڈیو کالس کے ذریعہ رابطہ میں تھے۔ چارج شیٹ میں یہ بات کہی گئی دعویٰ کیا جاتا ہے کہ داس گپتا، برطانیہ میں ایک سافٹ ویر انجینئر ہے اور فحش پیغامات اور ویڈیوز بھیج کر ان سے دوستی کی۔
اے ٹی ایس نے چارج شیٹ میں کہا کہ تحقیقات کے دوران اس کے آئی پی اڈریس کا پاکستان میں پتہ چلا۔ چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی ایجنٹ نے براہموس، ڈرون، یو سی وی، اگنی میزائیل لانچر، فوجی پل کے نظام اور دیگر چیزوں کے بارے میں خفیہ اور حساس معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی۔
ایجنٹ پر فریفتہ کرلکر نے ڈی آر ڈی او کی خفیہ اور حساس معلومات کا اپنے شخصی فون پر ذخیرہ کیا جس کے بعد مبینہ طور پر ان کا زارا کے ساتھ ذکر کیا۔
چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ کرلکر نے اس کے ساتھ مختلف پراجکٹس کے بارے میں چیٹ کیا جن میں زمین سے فضا میں مارکرنے والے میزائیل (ایس اے ایم)، ڈرونس، براہموس، اگنی میزائیل لانچرس اور یو سی وی شامل ہیں۔
اے ٹی ایس کے بموجب یہ دونوں جون 2022 تا دسمبر 2022 تک رابطے میں تھے۔ کرلکر نے اپنی سرگرمیاں مشتبہ پائے جانے کے بعد ڈی آر ڈی او کی جانب سے اندرونی تحقیقات شروع کرنے سے عین قبل فروری 2023 میں زارا کا نمبربلاک کیا۔