حماس۔ اسرائیل جنگ: عوام کا ایک وقت کے کھانے پر اکتفا۔ گندہ پانی پینے پر مجبور

[]

غزہ/ یروشلم: حماس۔ اسرائیل جنگ کے مہلوکین کی تعداد تقریباً 5 ہزار ہوگئی ہے جبکہ دیگر ہزاروں افراد زخمی ہیں۔تشدد کے آغاز کے بعد سے 13 ویں دن تک ہزاروں افراد بے گھر بھی ہوچکے ہیں۔

اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور(او سی ایچ اے) نے صورتِ حال کے بارے میں واقف کراتے ہوئے کہا کہ جمعرات کی صبح تک اسرائیل میں ہلاکتوں کی تعداد 1400 تھی جس میں بیرونی شہری بھی شامل ہیں۔ مسلح فلسطینی گروپس نے اسرائیلی آبادی کے مراکز کی طرف راکٹ فائر کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔

زخمیوں کی تعداد بڑھ کر 4562 ہوگئی ہے۔ او سی ایچ اے کے مطابق اس دفتر نے 2005 میں ہلاکتوں کی تعداد درج کرنی شروع کی تھی جو اُس وقت تقریباً 400 تھی اور اب 3 گنا بڑھ گئی ہے۔اسی دوران کم ازکم 199 افراد غزہ میں یرغمالی بنے ہوئے ہیں۔

او سی ایچ اے نے غزہ میں قائم فلسطینی وزارت ِ صحت کے حوالہ سے کہا کہ غزہ میں مہلوکین کی تعداد بڑھ کر 3478 ہوگئی ہے جن میں 853 بچے بھی شامل ہیں جبکہ دیگر تقریباً 12500 زخمی ہیں۔ اقوام متحدہ کی ایجنسی نے کہا کہ منگل کے روز غزہ میں واقع الاہلی ہاسپٹل پر ہلاکت خیز بمباری کے نتیجہ میں کم ازکم 471 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں بچے‘ ہیلت کیر اسٹاف اور معذورین بھی شامل تھے۔

گزشتہ 12 روزہ جنگ میں غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد میں کافی اضافہ ہوا ہے اور یہ 2014 میں 50 دن تک جاری لڑائی کے مہلوکین کی تعداد سے کہیں زیادہ ہے۔ اُس وقت 2251 فلسطینی جاں بحق ہوئے تھے۔7 اکتوبر کو لڑائی چھڑنے کے بعد سے مغربی کنارہ میں 64 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں 18 بچے بھی شامل ہیں۔ زخمیوں کی جملہ تعداد 1284 ہے۔

غزہ میں معذورین کی تعداد تخمیناً ایک ملین ہے جن میں زائداز 513907 افراد اقوام متحدہ ریلیف ورکس ایجنسی کے ایمرجنسی شیلٹرس میں مقیم ہیں۔ 11 اکتوبر سے غزہ میں برقی سربراہی مکمل طورپر مسدود ہے۔ اسرائیل نے اسے برقی اور ایندھن کی سربراہی بند کردی ہے جس کے نتیجہ میں محصور علاقہ کا واحد برقی پلانٹ بند ہوگیا ہے۔

غزہ کا مکمل محاصرہ جاری ہے۔ رفح‘ ایریز اور کریم شالوم کراسنگس ہنوز بند ہیں۔ اسی دوران خان یونس علاقہ سے موصولہ اطلاع کے مطابق پوری غزہ پٹی میں جس میں جنوب کے وہ علاقے بھی شامل ہیں جنہیں اسرائیل نے محفوظ منطقہ قراردیا تھا‘ اسرائیل کے فضائی حملے جاری ہیں۔

اس علاقہ میں پھنسے ہوئے زائداز 2 ملین فلسطینیوں کو ڈر ہے کہ اب کوئی بھی جگہ ان کے لئے محفوظ نہیں ہے۔ جنوبی اسرائیل میں حماس کے حملہ کے بعد سے 2 ہفتوں تک اسرائیلی فوج نے غزہ پر مسلسل حملے کئے ہیں۔ اسرائیل نے فلسطینیوں سے کہا ہے کہ وہ شمالی غزہ کا تخلیہ کرتے ہوئے جنوب میں محفوظ منقطوں کو منتقل ہوجائیں تاہم اس گنجان آباد علاقہ میں رات بھر حملے جاری رہے۔

جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں بھی ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا گیا۔ اس علاقہ میں ہزاروں فلسطینیوں نے پناہ لی ہے۔ ناصر ہاسپٹل کے طبی عملہ نے بتایا کہ کم ازکم 12 نعشیں آئی ہیں اور 40 زخمی رجوع ہوئے ہیں۔

اسرائیل نے چہارشنبہ کے روز اس بات سے اتفاق کیا تھا کہ وہ مصر کو غزہ کے لئے محدود انسانی امداد فراہم کرنے کی اجازت دے گا۔ غزہ کے 2.3 ملین افراد میں سے بیشتر نے صرف ایک وقت کا کھانا کھانے کا فیصلہ کیا ہے اور وہ گندہ پانی پینے پر مجبور ہیں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *