مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ لے مطابق، ایرانی صدر کے معاون برائے سائنس و ٹیکنالوجی حسین افشین نے قومی اوپن سورس مصنوعی ذہانت کے پلیٹ فارم کے ڈیمو ورژن کی نقاب کشائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہ ایران عالمی مصنوعی ذہانت کلب کا رکن بن گیا ہے اور رواں سال مارچ میں آئی اے پلیٹ فارم کا حتمی اور اضافی ورژن وسیع تر صلاحیتوں اور اعلیٰ استحکام کے ساتھ پیش کیا جائے گا۔
انہوں کہا کہ آج ایران کی قومی مصنوعی ذہانت کا پلیٹ فارم عوام کے سامنے ہے، ہم نے مصنوعی ذہانت کے میدان میں ترقی کے لئے درکار پلیٹ فارم مستقبل کے ایران کے ہر بچے کے ہاتھ میں دیا ہے۔
افشین نے زور دیاکہ یہ پلیٹ فارم صرف ایک ٹیکنالوجی نہیں ہے بلکہ یہ ایران میں “تکنیکی انصاف” کے حصول کی بنیاد بھی ہے۔ آج سے دور دراز گاؤں کا طالب علم اور تہران کے قلب میں ایک محقق مصنوعی ذہانت سے یکساں طور پر مستفید ہوں گے۔
انہوں نے کہا اگلے سال کی پہلی سہ ماہی میں، آئی اے مصنوعات کی جانچ اور اصلاح شروع ہو جائے گی اور دوسری سہ ماہی میں، تعلیمی ماہرین کو اضافی جانچ اور تصدیق کے لیے ان مصنوعات تک محدود رسائی حاصل ہوگی۔
انہوں نے وضاحت کی کہ یہ آئی اے ماڈل صرف ایک تکنیکی قدم نہیں ہے؛ بلکہ یہ قومی ٹیکنالوجی میں ایک نئے دور کا آغاز ہے جس سے ملک کا غیر ملکی ماڈلز پر انحصار کم ہو جائے گا اور ڈیجیٹل دنیا میں فارسی زبان کے استعمال کو وسعت دینے کے ساتھ ساتھ یہ ملک کی تمام صنعتوں میں مصنوعی ذہانت کے فروغ کا ایک پلیٹ فارم ہو گا۔