مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، اسلام روزہ اور نماز جیسے واجبات انسان کی روح کے ساتھ جسم کی سلامتی میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ جدید سائنس نے ان واجبات کے اثرات کا بھی انکشاف کیا ہے۔ روزہ انسانی جسم میں کئی بیماریوں کے علاج یا مدافعت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق معدے کے ریفلیکس (Gastroesophageal Reflux Disease – GERD) کے ہلکے سے درمیانے درجے کے مریضوں میں روزه رکھنے سے بہتری آسکتی ہے۔
ماہر امراضِ جگر و معدہ ڈاکٹر حسین خدمت کے مطابق 90 فیصد ایسے مریض جو ہلکے یا درمیانے درجے کے ریفلیکس میں مبتلا ہوتے ہیں، روزہ رکھنے سے بہتری محسوس کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزن میں کمی اور کھانے کی مقدار کم کرنا دو اہم عوامل ہیں جو ریفلیکس کی شدت کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ رمضان کے اختتام پر یہ مریض چند کلو وزن کم کرسکتے ہیں، جو نظامِ ہاضمہ کی بہتری میں معاون ہے۔
کن مریضوں کے لیے روزہ نقصان دہ ہو سکتا ہے؟
وہ مریض جو شدید ریفلکس میں مبتلا ہوتے ہیں، روزہ رکھنے سے ان کی حالت بگڑ سکتی ہے، ایسے مریضوں کو روزه نہ رکھنے کا مشورہ دیا جاتا ہے، یا اگر وہ روزہ رکھنا چاہتے ہیں تو انہیں ڈاکٹر کے مشورے سے اپنی دوائیوں کی خوراک بڑھا لینی چاہیے تاکہ ان کی حالت مزید خراب نہ ہو۔
روزہ زیادہ تر ریفلیکس کے ہلکے مریضوں کے لیے مفید ثابت ہو سکتا ہے، جبکہ شدید مریضوں کو احتیاط برتنی چاہیے اور ڈاکٹر سے مشورہ لینا ضروری ہے۔
ڈاکٹر حسین خدمت کے مطابق وہ افراد جو شدید معدے یا اثناعشر Duodenal کے زخم میں مبتلا ہوں، کم از کم دو ہفتے تک علاج مکمل ہونے کے بعد ہی روزہ رکھیں۔ کیونکہ روزہ رکھنے سے صحت بگڑ سکتی ہے۔ ایسے افراد جن کا زخم مکمل طور پر ٹھیک ہو چکا ہو اور آندوسکوپی میں کوئی فعال زخم نظر نہ آئے، وہ سحری اور افطار سے پہلے معدے کی حفاظتی دوائیں لے کر روزہ رکھ سکتے ہیں۔
روزہ اور دیگر دائمی بیماریاں
ڈاکٹر خدمت کے مطابق کچھ دائمی بیماریوں کے مریض بھی روزہ رکھ سکتے ہیں، تاہم احتیاط ضروری ہے لہذا بلڈ پریشر، دل اور ذیابیطس کے مریضوں کے لیے روزہ رکھنا بیماری کی شدت پر منحصر ہے۔ ہلکی یا درمیانے درجے کے مریضوں کے لیے روزه مفید ہوسکتا ہے۔
شدید بیمار افراد کو پانی کی کمی اور خون میں شکر کی سطح میں تبدیلی کے باعث خطرات لاحق ہو سکتے ہیں، لہذا انہیں پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔
زیادہ تر معدے اور دائمی بیماریوں میں مبتلا افراد روزہ رکھ سکتے ہیں، لیکن طبی اصولوں اور ماہرین کی ہدایات پر عمل کرنا ضروری ہے۔ روزہ رکھنے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ لینا ممکنہ خطرات سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔