ہولی کے دن ہوگا مکمل چاند گرہن، کیا ہندوستان میں بھی نظر آئے گا ’’بلڈ مون‘‘؟

نئی دہلی: اس سال 14 مارچ کو ہولی کا تہوار منایا جائے گا اور اسی دن سال کا پہلا مکمل چاند گرہن بھی ہوگا، جسے بلڈ مون بھی کہا جاتا ہے۔ اس نایاب فلکیاتی واقعہ کی وجہ سے یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ کیا ہندوستان میں سوتک کال (غیر موافق وقت) قابل قبول ہوگا؟

چاند گرہن ایک فلکیاتی واقعہ ہے جو اس وقت ہوتا ہے جب سورج، زمین اور چاند ایک سیدھی لکیر میں آ جاتے ہیں۔ اس دوران زمین سورج کی روشنی کو چاند تک پہنچنے سے روک دیتی ہے، جس سے چاند پر سایہ پڑتا ہے۔

مکمل چاند گرہن اس وقت ہوتا ہے جب زمین کا سایہ چاند کو مکمل طور پر ڈھک لیتا ہے، جس سے وہ لال رنگ کا نظر آتا ہے۔ جزوی چاند گرہن میں زمین کا سایہ چاند کے ایک حصے کو ڈھک لیتا ہے، جس سے چاند کا ایک حصہ سرخ نظر آتا ہے، جبکہ نیم سایہ دار چاند گرہن میں زمین کا بیرونی سایہ چاند پر ہلکی روشنی ڈال کر اسے مدھم کر دیتا ہے۔

14 مارچ کو ہونے والا چاند گرہن ہندوستانی وقت کے مطابق صبح 9:29 بجے سے دوپہر 3:29 بجے تک ہوگا۔ چونکہ یہ گرہن دن کے وقت پڑے گا، اس لیے ہندوستان میں نظر نہیں آئے گا۔ اسی وجہ سے سوتک کال بھی ماننے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ یہ گرہن زیادہ تر آسٹریلیا، یوروپ، افریقہ، بحر الکاہل، بحر اوقیانوس، بحر منجمد شمالی، شمالی و جنوبی امریکہ، مشرقی ایشیا اور انٹارکٹیکا میں دیکھا جا سکے گا۔

ہندو نجومی عقائد کے مطابق، چاند گرہن کا تعلق راہو اور کیتو سے ہوتا ہے۔ 14 مارچ کو ہونے والا چاند گرہن کنیا (برج سنبلہ) میں ہوگا، جو اس برج سے تعلق رکھنے والے افراد کے لیے ناموافق اثرات لا سکتا ہے۔ انہیں احتیاط برتنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *