دو طرفہ میٹنگ میں شرکت کے لیے، یوروپی کمیشن کے کمشنروں نے ہائیڈروجن فیول سیل ٹیکنالوجی سے چلنے والی بس کے ذریعے حیدرآباد ہاؤس کا سفر کیا۔


تصویر بشکریہ آئی اے این ایس
ہندوستان نے تجارت، ٹکنالوجی، سرمایہ کاری، سبز ترقی، سیکورٹی، ہنرمندی کی ترقی اور موبلیٹی پر یوروپی یونین کے ساتھ تعاون کے فریم ورک کو منظوری دیکر اس سال کے آخر تک ہندوستان-یوروپی یونین آزاد تجارتی معاہدے کو مکمل کرنے اور ہند-بحرالکاہل خطے میں امن و سلامتی کے لیے مشترکہ طور پر کام کرنے نیز انڈیا مڈل ایسٹ یوروپ اکنامک کوریڈور یعنی ’آئیمیک‘ کو آگے لے جانے کے لئے ٹھوس قدم اٹھانے کا عزم کیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور یوروپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیئر کے درمیان آج یہاں حیدرآباد ہاؤس میں دو طرفہ میٹنگ میں یہ فیصلے کیے گئے۔
وزیر اعظم نے اپنے بیان میں یورپی کمیشن کے صدر اور کالج آف کمشنرس کے ہندوستان کے دورے کو بے مثال قرار دیا اور کہا کہ یہ نہ صرف یوروپی کمیشن کا ہندوستان کا پہلا دورہ نہیں ہے، بلکہ کسی بھی ایک ملک میں یوروپی کمیشن کی اتنا وسیع رابطہ بھی ہے اور یہ بھی کہ یہ کمیشن کی نئی مدت کے پہلے دوروں میں سے ایک ہے۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ہندوستان اور یوروپی یونین کے درمیان دو دہائیوں پرانی اسٹریٹجک شراکت داری فطری ہے۔ اس کی بنیاد میں اعتماد، جمہوری اقدار پر مشترکہ یقین اور مشترکہ ترقی اور خوشحالی کے لیے مشترکہ عزم ہے۔ اس جذبے کے تحت کل اور آج مختلف شعبوں پر مشتمل تقریباً 20 وزارتی سطح کے اجلاس منعقد ہوئے۔ مختلف علاقائی اور عالمی امور پر سنجیدہ اور بامقصد بات چیت ہوئی۔ ہماری شراکت داری کو آگے بڑھانے اور تیز کرنے کے لیے کئی اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ تجارت، ٹیکنالوجی، سرمایہ کاری، گرین گروتھ، سیکورٹی، اسکل ڈویلپمنٹ اور نقل و حرکت پر تعاون کے لیے ایک بلیو پرنٹ تیار کیا گیا ہے۔ ہم نے اپنی ٹیموں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس سال کے آخر تک باہمی طور پر فائدہ مند دو طرفہ آزاد تجارت کا معاہدہ کریں۔ سرمایہ کاری کے فریم ورک کو مضبوط بنانے کے لیے سرمایہ کاری کے تحفظ اور جی آئی معاہدے پر آگے بڑھنے پر بھی بات چیت ہوئی۔ ٹیکنالوجی اور اختراع کے میدان میں، ایک قابل اعتماد اور محفوظ ویلیو چین ہماری مشترکہ ترجیح ہے۔ سیمی کنڈکٹرز، اے آئی، ہائی پرفارمنس کمپیوٹنگ اور 6 جی میں تعاون بڑھانے پر بھی ایک معاہدہ ہوا۔ ہم نے اسپیس ڈائلاگ شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ماحولیات اور معیشت میں توازن رکھنا ہمارا مشترکہ عہد رہا ہے اور اس سمت میں ہمارا مضبوط تعاون رہا ہے۔ ہم نے گرین ہائیڈروجن اور میرین ونڈ انرجی بزنس کانفرنس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ای وی بیٹریز، سمندری پلاسٹک اور گرین ہائیڈروجن میں مشترکہ تحقیق کی جائے گی۔ ہم پائیدار شہری ترقی کے اپنے مشترکہ منصوبے کو بھی آگے بڑھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کنیکٹیویٹی کے میدان میں انڈیا مڈل ایسٹ یوروپ اکنامک کوریڈور (آئی ایم ای سی) کو آگے بڑھانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں گے مجھے یقین ہے کہ آئی ایم ای سی عالمی تجارت، پائیدار ترقی اور خوشحالی کو فروغ دینے والا انجن ثابت ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ دفاع اور سلامتی سے متعلق امور پر ہمارا بڑھتا ہوا تعاون باہمی اعتماد کی علامت ہے۔ ہم سائبر سیکیورٹی، میری ٹائم سیکیورٹی اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے تعاون کے لیے آگے بڑھیں گے۔ دونوں فریق ہند پیسیفک خطے میں امن، سلامتی، استحکام اور خوشحالی کی اہمیت پر متفق ہیں۔ ہم “انڈو پیسیفک انیشیٹو” میں شامل ہونے کے یوروپی یونین کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ہم انڈو پیسفک اور افریقہ میں پائیدار اور جامع ترقی کے لیے سہ رخی ترقیاتی منصوبوں پر مل کر کام کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ عوام سے عوام کا رابطہ ہمارے تعلقات کی مضبوط بنیاد ہے۔ ہمارے درمیان تعلیمی، تحقیق اور صنعت میں شراکت داری بڑھانے پر بھی آج ایک نیا اتفاق رائے ہو گیا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ہندوستان کا نوجوان ہنر اور یوروپ کی اختراع مل کر بے پناہ امکانات پیدا کر سکتے ہیں۔ ہم یورپی یونین کے نئے ویزا کیسکیڈ سسٹم کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ اس سے ہندوستان کے باصلاحیت نوجوانوں کی صلاحیتوں کو بہتر موبلیٹی ملے گی۔
وزیر اعظم مودی نے کہا، “ہم نے آج فیصلہ کیا ہے کہ 2025 سے آگے ہندوستان-یوروپی یونین کی شراکت داری کے لیے ایک جرات مندانہ اور پرجوش روڈ میپ تیار کریں گے۔ اسے اگلی انڈیا-یوروپی یونین سمٹ کے دوران شروع کیا جائے گا۔ آپ کے ہندوستان کے دورے سے ہماری شراکت کو نئی رفتار، توانائی اور جوش ملا ہے۔ یہ دورہ ہمارے عزائم کو عملی جامہ پہنانے کا سب سے بڑا محرک ہے۔”
دو طرفہ میٹنگ میں شرکت کے لیے، یوروپی کمیشن کے کمشنروں نے ہائیڈروجن فیول سیل ٹیکنالوجی سے چلنے والی بس کے ذریعے حیدرآباد ہاؤس کا سفر کیا۔ یہ بس ٹاٹا موٹرز اور انڈین آئل کارپوریشن لمیٹڈ (آئی او سی ایل) کے اشتراک سے تیار کی گئی ہے۔یوروپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیین نے اپنے دورے کے دوران ہندوستان کے یو پی آئی ادائیگی کے نظام کے استعمال کو بھی دیکھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔