برقی ملازمین کی ملک گیر ہڑتال

چنڈی گڑھ: برقی ملازمین اور انجینئروں کی قومی رابطہ کمیٹی (این سی سی او ای ای) نے برقی سہولتوں اور محکموں کی نجکاری کے خلاف 26 جون کو ملک گیر ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اتر پردیش میں جاری پرائیویٹائزیشن کے عمل کے بارے میں بات کرتے ہوئے، آل انڈیا پاور انجینئرز فیڈریشن (اے آئی پی ای ایف) کے صدر شیلیندر دوبے نے پیر کو کہا کہ پچھلے چند سالوں میں، حکومتوں کی طرف سے ری ڈیولپڈ ڈسٹری بیوشن ایریا اسکیم (آر ڈی ایس ایس) کے تحت دو یوپی ڈسکام میں بھاری سرمایہ کاری کی گئی ہے تاکہ ان مجموعی تکنیکی اور تجارتی (اے ٹی اینڈ سی) نقصانات کو کم کیا جا سکے۔

ان دونوں یوٹیلیٹیز کو اب بھی 66,000 کروڑ روپے کے زیر التواء بلوں کی وصولی کرنی ہے، جو کہ اگر انہیں سونپ دیا جاتا ہے تو پرائیویٹ سیکٹر اس رقم پر قبضہ کرے گا۔۔ حکومت کے مطابق، اتر پردیش کے پاس 1.15 لاکھ کروڑ روپے کے پاور ریونیو بقایا ہیں اور 1.10 لاکھ کروڑ روپے کا خسارہ ہے۔

اس طرح، یہ واضح ہے کہ اگر محصول وصول کیا جاتا ہے، تو اتر پردیش کی بجلی کی تقسیم سے متعلق کارپوریشنیں منافع میں ہیں۔

بجلی کے پیداواری شعبے کی نجکاری کا خمیازہ عام صارفین کو انتہائی مہنگی برقی کی صورت میں بھگتنا پڑ رہا ہے۔ راجستھان سرکارنے بجلی پیدا کرنے والے منصوبوں کی نجکاری کے لیے بولی کا عمل بھی شروع کر دیا ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *