تلنگانہ حکومت نے راشن کارڈ جاری کرنے کے لیے سخت ضوابط متعارف کرائے ہیں، جس کے تحت درخواست دہندگان کو تمام اہل افراد کے آدھار کارڈ اور دو ماہ کے بجلی کے بل فراہم کرنا ہوں گے۔
اگر یہ دستاویزات مکمل نہ ہوں تو درخواست مسترد کر دی جائے گی۔
تلنگانہ کے محکمہ شہری سپلائیز نے نئے راشن کارڈ کے لیے کچھ لازمی دستاویزات کی فہرست جاری کی ہے:
آدھار کارڈ: راشن کارڈ پر شامل تمام افراد کے آدھار کارڈ کی اسکین کی ہوئی کاپیاں فراہم کرنا ضروری ہیں۔
بجلی کے بل: دو ماہ کے بجلی کے بل کی کاپیاں فراہم کرنی ہوں گی تاکہ رہائشی ثابت کی جا سکے۔
دیہی درخواست دہندگان کے لیے سالانہ آمدنی 1.5 لاکھ روپے تک شہری درخواست دہندگان کے لیے سالانہ آمدنی 2 لاکھ روپے تک۔
ڈومیسائل سرٹیفکیٹ یا ایڈریس پروف فراہم کرنا ضروری ہے۔
جو لوگ موجودہ راشن کارڈ کو اپ ڈیٹ کرنا چاہتے ہیں، انہیں بھی یہ دستاویزات فراہم کرنی ہوں گی، تاہم ممبروں کو شامل یا نکالنے کے لیے صرف آدھار کی تصدیق کافی ہے۔
میسیوا پورٹل (ts.meeseva.telangana.gov.in) پر جا کر فارم ڈاؤن لوڈ کریں اور دستاویزات اپ لوڈ کریں۔
لیکن صارفین نے ٹیکنیکل مسائل کی شکایت کی ہے۔ میسیوا مراکز پر فارم جمع کرائیں، فیس 50 روپے ہے، تاہم کچھ مراکز نے 2000 روپے تک چارج کیے ہیں، جس پر حکام نے فراڈ کی خبردار کیا ہے۔
حکومت نے 26 جنوری 2025 سے راشن کارڈ جاری کرنے شروع کیے ہیں۔ دروازہ دروازہ تصدیق کے دوران 16 سے 20 جنوری 2025 تک درخواستیں جمع کی جا رہی ہیں۔
خاص طور پر حیدرآباد کے کاروان اور راجندر نگر کے علاقوں میں کئی خاندانوں کو پہلے سروے سے خارج کیا گیا تھا، جو اب درخواست دے رہے ہیں۔
ای-کے وائی سی کی آخری تاریخ: 31 جنوری 2025۔
جو درخواستیں مسترد ہو جائیں گی، ان پر ای پی ڈی ایس پورٹل (epds.telangana.gov.in) پر اعتراض دائر کیا جا سکتا ہے۔
تلنگانہ حکومت کی یہ کوشش ہے کہ راشن کی غیر منصفانہ تقسیم کو روکا جائے، مگر اس کی سخت دستاویزات کی وجہ سے غریب خاندانوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
حکام نے درخواست دہندگان کو ہدایت دی ہے کہ وہ تمام ضروری دستاویزات کے بارے میں دھیان دیں اور میسیوا مراکز پر اضافی چارجز کے بارے میں فوراً اطلاع دیں۔