مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر سعید ایروانی نے کہا ہے کہ آزادانہ انتخابات اور جامع قومی مکالمے کے ذریعے شام میں جامع حکومت کی تشکیل دی جائے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران ایرانی سفیر نے شام کی صورتحال کی طرف شرکاء کی توجہ دلائی اور کہا کہ شام کو اہم انسانی اور اقتصادی چیلنجوں کا سامنا ہے۔ ان مسائل کو حل کرنے کے لئے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو اور ضروری خدمات کی بحالی کو ترجیح دینا ضروری ہے، خاص طور پر وہ منصوبے جو ملک کی تعمیر نو کی کوششوں کے لئے اہم ہیں۔ ان کوششوں کو امریکی اور یورپی یونین کی طرف سے عائد غیر منصفانہ اور غیر قانونی غیر علاقائی پابندیوں کی وجہ سے شدید رکاوٹ کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شام میں دہشت گردی کی نئی لہر ایک بڑھتا ہوا اور فوری خطرہ ہے۔ غیر ملکی دہشت گرد جنگجوؤں کی موجودگی نے عدم استحکام کو مزید بڑھا دیا ہے، جو نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی سلامتی کو بھی خطرے میں ڈال رہا ہے۔ چنانچہ اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسداد دہشت گردی کے نمائندے نے خبردار کیا ہے کہ جدید ہتھیاروں کے ذخیرے دہشت گردوں کے ہاتھوں میں جانے کا خطرہ ہے۔
ایروانی نے کہا کہ شام میں مقیم تمام برادریوں کے حقوق کا بین الاقوامی قانون کے مطابق پوری طرح احترام کرنا چاہیے اور شام میں اقلیتوں، خصوصاً علویوں اور شیعوں کو بے دخل کرنے کے لیے سیاسی دباؤ اور ہراسانی کا سلسلہ فورا ختم کرنا چاہیے۔