رانچی کے ویٹنری کالج پولٹری فارم میں برڈ فلو کی تصدیق کے بعد جھارکھنڈ میں الرٹ جاری کر دیا گیا۔ 10 کلومیٹر کا علاقہ سرویلنس زون قرار، ایک کلومیٹر کے دائرے میں مرغی اور انڈوں کی فروخت پر پابندی عائد
جھارکھنڈ کی راجدھانی رانچی میں واقع برسا ایگریکلچرل یونیورسٹی کے ویٹنری کالج پولٹری فارم میں برڈ فلو کے کیس کی تصدیق کے بعد ریاست بھر میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق، پولٹری فارم میں چائنیز نسل کے گِنی فاؤل پرندوں کی موت کے بعد ان کے نمونے قومی سطح کی تجربہ گاہ میں بھیجے گئے تھے، جہاں سے 7 فروری کو برڈ فلو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی۔ اس کے بعد، احتیاطی تدابیر کے طور پر 10 کلومیٹر کے دائرے کو سرویلنس زون قرار دیا گیا ہے، جبکہ 1 کلومیٹر کے علاقے میں مرغیوں اور انڈوں کی فروخت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
ویٹنری کالج کے اس پولٹری فارم میں کام کرنے والی دو خواتین کو بھی احتیاطی طور پر قرنطینہ میں رکھا گیا ہے، اور ان کے نمونے لیبارٹری بھیجے گئے ہیں۔ فارم میں موجود کھانے کے برتن اور پرندوں کے بیٹھنے کی جگہوں کو بھی تلف کر دیا گیا ہے تاکہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔
پولٹری فارم میں 150 سے زائد گِنی فاؤل پرندے غیر معمولی طور پر ہلاک ہو گئے تھے، جس کے بعد ان کے نمونے جانچ کے لیے بھیجے گئے تھے۔ رپورٹ میں برڈ فلو کی تصدیق ہوتے ہی ریاستی سطح پر الرٹ جاری کر دیا گیا۔ جھارکھنڈ کے تمام اضلاع میں پولٹری مصنوعات، دیگر ریاستوں سے لائی جانے والی مرغیوں اور مہاجر پرندوں کی کڑی نگرانی کی ہدایت دی گئی ہے۔
اتوار کے روز محکمہ صحت اور محکمہ حیوانات کی ریپڈ ریسپانس ٹیم نے متاثرہ فارم کا معائنہ کیا اور وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا۔ اس دوران، ریاست بھر سے ایک ہزار سے زائد پرندوں کے نمونے جمع کیے گئے ہیں، جنہیں مزید جانچ کے لیے قومی حیوانی امراض کی لیبارٹری، بھوپال بھیجا جا رہا ہے۔
علاوہ ازیں، جھارکھنڈ کے ضلع صاحب گنج میں واقع اُدھوا پرندہ محفوظ گاہ میں بھی ماہرین نے تحقیق شروع کر دی ہے اور وہاں موجود مہاجر پرندوں کے جسمانی اور فضلے کے نمونے لیے جا رہے ہیں تاکہ وائرس کے پھیلاؤ کا پتہ لگایا جا سکے۔ ریاستی محکمہ حیوانات کے افسران کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ مقامی فارموں، منڈیوں اور جنگلی حیات کی نگرانی مزید سخت کریں تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے کو بروقت روکا جا سکے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔