ایک طرف وزیر اعلیٰ آتشی کے پرسنل اسسٹنٹ پنکج 15 لاکھ روپے نقد کے ساتھ گرفتار ہوئے ہیں، دوسری طرف سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے خلاف ایک شخص نے ایف آئی آر درج کرائی ہے۔
کیجریوال اور آتشی، تصویر سوشل میڈیا
دہلی میں نئی حکومت کے لیے 5 فروری کو ووٹنگ ہونی ہے، اور اس سے ٹھیک ایک دن پہلے وزیر اعلیٰ آتشی کا پرسنل اسسٹنٹ لاکھوں روپے نقد کے ساتھ گرفتار ہوا ہے۔ ہندی نیوز پورٹل ’ٹی وی 9 ہندی ڈاٹ کام‘ کے مطابق وزیر اعلیٰ کے پی اے پنکج کو منگل کے روز 15 لاکھ روپے نقد کے ساتھ گریکھنڈ نگر میں پکڑا گیا ہے۔ اس خبر نے عآپ میں ایک کھلبلی پیدا کر دی ہے۔ حالانکہ اس بارے میں ابھی تفصیل سامنے نہیں آئی ہے، لیکن یہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا معاملہ معلوم پڑ رہا ہے۔
عآپ کے لیے ایک بری خبر یہ بھی سامنے آئی ہے کہ پارٹی کے قومی کنوینر اور سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ یعنی ووٹنگ سے ٹھیک پہلے عآپ کو ’ڈبل جھٹکا‘ لگا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ شاہ آباد کے رہنے والے ایک شخص جگموہن منچندا کی شکایت پر کیجریوال کے خلاف بی این ایس کی دفعہ 192، (1)196، (1)197، 248(اے) اور 299 کے تحت ایف آئی آر درج ہوئی۔ معاملہ کیجریوال کے اس بیان سے جڑا ہوا ہے جس میں انھوں نے ہریانہ حکومت پر جمنا کے پانی میں زہر ملانے کا الزام عائد کیا تھا۔
جگموہن منچندا نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ عآپ کے سربراہ اور دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ کیجریوال نے اپنے بیان سے ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو مشتعل کرنے کا کام کیا ہے۔ ساتھ ہی دو ریاستوں کے لوگوں کو بھڑکایا ہے۔ شکایت میں کیجریوال کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ تو ہمارے دہلی جَل بورڈ کے انجینئر کا بھلا ہو کہ انھوں نے پکڑ لیا۔ انھوں نے دہلی کے بارڈر پر وہ پانی روک دیا اور اسے پانی کو دہلی کے اندر نہیں آنے دیا۔ اگر وہ پانی دہلی کے اندر آ جاتا اور پینے کے پانی میں مل جاتا تو دہلی کے اندر نہ جانے کتنے لوگوں کی موت ہو جاتی۔ یہ تو ایک قتل عام بن جاتا۔