روس پر مزید تحدیدات، امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی وارننگ

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے منگل کے دن کہا کہ وہ اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹین سے کسی بھی وقت ملنے کے لئے تیار ہیں لیکن اسی کے ساتھ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر پوٹین‘ یوکرین مسئلہ پر بات چیت کی میز پر نہیں آئے تو روس پر تحدیدات عائد ہوسکتی ہیں۔

میڈیا نمائندوں نے ٹرمپ سے پوچھا تھا کہ پوٹین اگر مذاکرات کی میز پر نہ آئیں تو کیا امریکہ‘ روس پر مزید تحدیدات عائد کردے گا۔ ٹرمپ نے جواب دیا کہ ہاں ایسا ہی لگتا ہے۔ جنگ شروع ہی نہیں ہونی چاہئے تھی۔ اگر آپ کا صدر اہل ہے تو جنگ نہیں ہوتی۔ اگر میں صدر ہوتا تو یوکرین جنگ نہیں ہوتی۔ روس‘ یوکرین میں داخل نہیں ہوتا۔ پوٹین کے ساتھ میری اچھی انڈراسٹانڈنگ ہے۔

پوٹین نے بائیڈن کو خاطر میں نہیں لایا۔ وہ اسمارٹ آدمی ہے۔ وہ سمجھتا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ مشرق ِ وسطیٰ میں بھی جنگ نہیں ہوتی کیونکہ ایران ٹوٹ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پوٹین کے ساتھ کسی بھی وقت ملاقات کے لئے تیار ہیں۔ امریکی صدر نے کہا کہ وہ جب چاہے میں ملنے کو تیار ہوں۔ لاکھوں لوگ مارے جارہے ہیں۔ شہر ملبہ کا ڈھیر دکھائی دے رہا ہے۔ یوکرین میں آپ کی رپورٹنگ سے زیادہ لوگ مرے ہیں۔

آپ لوگ حقیقی تعداد نہیں دکھارہے ہیں‘ میں اس کے لئے آپ کو موردِ الزام نہیں ٹھہرارہا ہوں۔ میرا الزام ہے کہ شاید ہماری حکومتیں حقیقی اعدادوشمار جاری کرنا نہیں چاہتیں۔ یہ پوچھنے پر کہ آیا امریکہ‘ یوکرین کو ہتھیار بھیجنے جاری رکھے گا یا پابندی عائد کردے گا‘ اس پر ٹرمپ نے جواب دیا کہ وہ اس کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ہم زیلنسکی سے بات کررہے ہیں۔ ہم بہت جلد پوٹین سے بات کرنے والے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں یوروپین یونین کو مزید پیسہ دینے کی ضرورت ہے۔ بائیڈن دور میں ہم 200 بلین امریکی ڈالر دے چکے ہیں۔ یوروپین یونین کو ہمارے برابر پیسہ دینا چاہئے۔ امریکی صدر نے کہاکہ یوکرینی صدر نے ان سے کہا ہے کہ وہ امن چاہتے ہیں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *