امریکی شہریت کے قانون میں تبدیلی، ہندوستانی پروفیشنلز اور طلبا کا مستقبل خطرہ میں؟

واشنگٹن: ہندوستانی امریکی قانون سازوں نے پیدائش کی بنیاد پر شہریت کے قانون میں تبدیلی کے صدر ٹرمپ کے اکزیکٹیو آرڈر کی مخالفت کی ہے۔

اس اقدام سے نہ صرف دنیا بھر کے غیرقانونی امیگرنٹس بلکہ ہندوستانی طلبا اور پروفیشنلس بھی متاثر ہوسکتے ہیں۔

ٹرمپ نے پیر کے دن اپنی دوسری میعاد ِ صدارت شروع ہوتے ہی ایک آرڈر پر دستخط کئے جس کی رو سے ایسے امیگرنٹس ماں باپ کے بچوں کو امریکی شہری نہیں مانا جائے گا جن کے پاس کاغذات نہ ہوں۔

ہندوستانی امریکی کانگریس رو کھنہ نے کہا کہ اس آرڈر سے H1B ویزا جیسی قانونی دستاویز پر امریکہ میں رہنے والے بھی متاثر ہوں گے۔ H1B ویزا نان امیگرنٹ ویزا ہے جو امریکی کمپنیوں کو بیرونی ورکرس کو ملازمت پر رکھنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔

ٹکنالوجی کمپنیاں ہر سال ہندوستان اور چین جیسے ملکوں سے لاکھوں ملازمین بھرتی کرنے کے لئے اس پر منحصر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کا آرڈر نہ صرف کاغذات نہ رکھنے والے غیرقانونی امیگرنٹس بلکہ قانونی امیگرنٹس پر بھی اثرانداز ہوگا۔ H1B ویزا سے زیادہ تر فائدہ ہندوستانی اٹھاتے ہیں۔

ہندوستان کے لائق پروفیشنلس کو اس ویزا کا بڑا حصہ مل جاتا ہے۔ ہندوستانی امریکی کانگریسی سری تھانیدار نے کہا کہ میں بہرقیمت اس قانون کے خلاف جدوجہد کروں گا۔ ہندوستانی امریکی رکن کانگریس پرمیلا جیہ پال نے اسے غیردستوری قراردیا۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *