مختار انصاری کا جسد خاکی سخت سکیورٹی کے درمیان غازی پور روانہ

[]

باندہ: زورآور لیڈر اور سابق ایم ایل اے مختار انصاری کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے بعد سخت سیکورٹی کے درمیان باندہ سے ان کے آبائی ضلع غازی پور روانہ کیا گیا۔

بااختیار ذرائع نے بتایا کہ مختار انصاری کی لاش کی پوسٹ مارٹم کی کارروائی پانچ ڈاکٹروں کے پینل نے ویڈیو گرافی کے دوران تقریباً دو گھنٹے میں مکمل کیا۔

قبل ازیں مختار انصاری کے بیٹے عمر انصاری دو بھتیجوں کے ساتھ میڈیکل کالج پہنچے اور پنچ نامہ کی کارروائی کو مکمل کرنے میں لگے رہے۔ جس کے بعد پوسٹ مارٹم کا عمل شروع ہوا۔

مختار کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے بعد ان کے بیٹے عمر انصاری کے حوالے کر دیا گیا اور لاش کو تقریباً 26 گاڑیوں کے ساتھ سخت حفاظتی انتظامات کے ساتھ پہلے سے طے شدہ راستوں سے غازی پور ضلع میں ان کے آبائی مقام پر بھیج دیا گیا۔

واضح رہے کہ جمعرات کی شام باندہ ضلع جیل میں نظر بند زورآور لیڈر مختار انصاری کی حالت انتہائی تشویشناک ہوگئی تھی جس کے بعد ضلع انتظامیہ نے سخت حفاظتی انتظامات کے ساتھ انہیں فوری طور پر گورنمنٹ رانی درگاوتی میڈیکل کالج میں داخل کرایا۔

 نو ڈاکٹروں کے پینل نے ان کا علاج کیا، مختار انصاری علاج کے تقریباً دو گھنٹے کے اندر حرکت قلب بند ہونے سے چل بسے، جس کے بعد انتظامیہ نے فوری طور پر میڈیکل کالج میں پیرا ملٹری فورس، پی اے سی سمیت تمام سیکیورٹی فورسز کو تعینات کردیا۔

اس کے علاوہ ضلع جیل سمیت باندہ شہر کے ہر کونے اور کونے میں پولیس اور پی اے سی اہلکاروں کو تعینات کرتے ہوئے پورے باندہ شہر کی حفاظت کے لیے سخت اور وسیع حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *