[]
الیکٹورل بانڈ اسکیم کو آزاد ہندوستان کا سب سے بڑا گھوٹالہ قرار دیتے ہوئے بھوشن نے الزام لگایا کہ اس کے ذریعے چار زمروں میں بدعنوانی کی گئی۔ انہوں نے کہا، ’’پہلا ہے – چندہ دیں، دھندہ لو، دوسرا ہفتہ وسولی (بھتہ خوری)، تیسرا ٹھیکہ لو، رشوت دو اور چوتھا فرضی کمپنی!
اس کیس کی درخواست گزار آر ٹی آئی کارکن انجلی بھاردواج نے بھی معاملے کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا، “تفتیش کرنے کاروں تفتیش کون کرے گا؟ الیکٹورل بانڈز کے ذریعے ہونے والی بدعنوانی کی تحقیقات کے لیے ایک آزاد ایس آئی ٹی تشکیل دی جانی چاہیے۔‘‘