[]
اس طرح حکومت نے سنجے سنگھ کو معطل کرنے کے لیے ایک بہانہ تلاش کیا۔ حالانکہ سنجے سنگھ نے یہ اعلان 21 دسمبر کو صدر منتخب کیے جانے کے بعد ہی کیا تھا۔ لیکن حکومت کو یہ فیصلہ کرنے میں اتنے دن لگ گئے۔ شاید اس کی وجہ یہی ہے کہ وہ دباؤ میں آگئی ہے اور وہ نہیں چاہتی کہ اب کوئی اور کھلاڑی سنیاس لینے یا اپنا میڈل واپس کرنے کا اعلان کرے۔ حکومت کو لگتا ہے کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو اس سے الیکشن میں بی جے پی کو نقصان ہو سکتا ہے۔
خیال رہے کہ نائب صدر اور راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ کی نقالی کرنے پر ان کی جانب سے کہا گیا کہ یہ ان کی بھی توہین ہے اورپوری جاٹ برادری کی توہین ہے۔ اس پر جس طرح لوگوں نے دھنکھڑ کو گھیرا اور حکومت کے خلاف اپنے جذبات و احساسات کا اظہار کیا اس سے حکومت ڈر گئی۔ اس کے خیال میں اس سے انتخابی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اس لیے اس نے اس طوفان کو روکنے کے لیے یہ قدم اٹھایا ہے۔
بہرحال پہلوانوں کی لڑائی نے کچھ رنگ دکھایا ہے۔ تاہم ان کو انصاف کے حصول کے لیے طویل لڑائی لڑنی ہوگی۔ جیت کی جانب ان کا یہ پہلا قدم ہے۔