بی آر ایس نے تلنگانہ کو ترقی کے بام عروج پر پہنچایا: کے سی آر

[]

حیدر آباد: صدر بی آر ایس و چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ کانگریس پارٹی کا دور تلنگانہ کے لئے کبھی بھی بہتر نہیں تھا۔ جب جب کانگریس کی حکومت بنی علاقہ تلنگانہ میں بھیانک خشک سالی رہی۔ مگر 2014 میں تشکیل تلنگانہ کے بعد بی آر ایس کے دور میں حالات میں تبدیلی آئی اور آج ریاست تلنگانہ سربند و شاداب اور خوشحال بن چکا ہے۔

آج ضلع کھمم کے اسمبلی حلقہ وئیرا اور ضلع محبوب آباد کے ڈونکل اسمبلی حلقوں میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام کو چاہیے کہ آج کے اور کانگریس دور کے تلنگانہ کا تقابل کریں، غور کریں کہ کانگریس دور میں ہمارے دیہاتوں اور ٹاؤنس کی صورتحال کیا تھی اور آج کیسی ہے۔

موجودہ طور پر تلنگانہ میں کتنی تبدیلیاں رونماء ہوئی ہے۔ آج ریاست کے ہر دیہات اور ٹاؤن میں وسیع و عریض سڑکوں کا جال بچھا ہوا ہے۔ سنٹرل لائٹنگ، ڈیوائیڈرس، پارکس، صاف صفائی کے بہترین انتظامات ہیں۔ کے سی آر نے کہا کہ کانگریس دور میں شعبہ زراعت کو ثانوی حیثیت حاصل تھی۔

 خوابوں کی ریاست تلنگانہ کے قیام کی بعد صورتحال مکمل طور پر تبدیل ہوچکی ہے۔ بی آر ایس حکومت رعیتو بندھو، رعیتو بیمہ اسکیمات متعارف کرواتے ہوئے کسانوں میں اعتماد بحال کیا۔ مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے عوام کا تعاون حاصل رہنا ضروری ہے۔

 چونکہ اب انتخابات کا دور چل رہا ہے، کئی پارٹیاں آپ لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کریں گی۔ عوام کو دلفریب وعدوں کے ذریعہ گمراہ کرنے ورغلاتے ہوئے سامنے آئیں گے۔ یہاں آپ لوگوں کو دور اندیشی کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے۔

 بی آر ایس کی 10 سالہ کارکردگی اور مستقبل کے منصوبہ کا جائزہ لینے کے بعد پھر ایک بار اپنی تائید و حمایت کا اعلان کریں۔ بی آر ایس کی کامیابی ہی تلنگانہ کے عوام کی کامیابی ہوگی۔ پی ٹی آئی کے بموجب بی آر ایس کے صدر اور تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھرر اؤ نے آج یہاں کہا کہ اسمبلی انتخابات میں اُن کی پارٹی کو اکثریت سے کامیابی حاصل ہوگی اور وہ دوبارہ اقتدار حاصل کرنے میں کامیاب رہیں گے۔

 چیف منسٹر نے مزید کہا کہ سابق سے کہیں زیادہ اُن کی پارٹی کو نشستیں حاصل ہونے کی راہ ہموار ہوتی جارہی ہے۔ 119 نشستوں میں سے کانگریس کو 20 سے کم نشستیں حاصل ہوں گی۔

مدھیرا میں انتخابی ریالی کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے قدیم کانگریس پارٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ کانگریس عوامی مسائل کی یکسوئی نہیں کرسکتی۔ اقتدار کے لئے محض گمراہ کیا جارہا ہے۔ چیف منسٹر نے رائے دہندوں کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہا کہ کانگریس میں ایک درجن چیف منسٹر کے عہدہ کے اُمیدوار شامل ہیں۔

 انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس کو زیادہ نشستیں ملنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ وہ اِس سلسلہ میں گارنٹی دینے کے لئے تیار ہیں۔ انتخابی مہم کے ایک حصہ میں وہ مدھیرا آئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے اِس توقع کا اظہار کیا کہ بی آر ایس کو حکومت تشکیل دینے میں کامیابی حاصل ہوگی کیوں کہ پارٹی شاندار اکثریت سے کامیابی حاصل کریں گی۔

 اِس سلسلہ میں کوئی شک و شبہ نہیں کیا جاسکتا۔ راؤ جو کہ کے سی آر سے بھی مشہور ہیں، اِس موقع پر کانگریس کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام عائد کیا کہ کانگریس دور حکومت میں کوئی ترقیاتی اقدامات نہیں کئے گئے ہیں۔

 2014ء میں ٹی آر ایس کی جانب سے تلنگانہ میں ترقیاتی اقدامات شروع کئے گئے اور اب ریاست تیز رفتار ترقی کرتی جارہی ہے اور ملک کی ریاستوں میں تلنگانہ کو ایک خاص مقام حاصل ہوتا جارہا ہے۔ اِس سلسلہ میں انہوں نے فی کس آمدنی کا بھی تذکرہ کیا۔

کانگریس قائدین کی جانب سے اندراماں راجیم کا حوالہ دیا جارہا ہے، لیکن اِس کا کوئی امکان نہیں ہے کیو ں کہ کانگریس کو درکار نشستیں حاصل نہیں ہوگی جس کے تحت وہ حکومت تشکیل دینے کے موقف میں ہو، چیف منسٹر نے بی آ رایس حکومت کی فلاحی اسکیمات اور عمل آوری کا تذکرہ کیا۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *