[]
حیدرآباد: سابق رکن قانون ساز کونسل و سینئر بی آر ایس قائد محمد سلیم نے دعویٰ کیا کہ کے چندر شیکھر راؤ حقیقی سیکولر چیف منسٹر ہیں۔ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی ہمہ جہت ترقی کیلئے فلاحی اسکیمات کو روشناس کرایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ووٹ منقسم ہوتے ہیں تو اس سے دوسری سیاسی جماعتوں کو فائدہ ہوسکتا ہے، اس لئے انہوں نے عوام سے بی آر ایس کے حق میں ہی رائے دہی کی اپیل کی ہے۔
محمد سلیم نے آج اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ، ریاستی وزراء کے تارک راما راؤ اور ٹی ہریش راؤ ہمیشہ عوام کے مسائل حل کرنے پر توجہ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی آ رایس دور حکومت میں 7مساجد کو جو کئی برسوں سے بند تھیں آباد کیا گیا۔
کے سی آر، ملک کے واحد چیف منسٹر ہیں جو آئمہ کیلئے ہر ماہ اعزازیہ جاری کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹمریز کے تعلیمی اداروں میں ایک لاکھ سے زیادہ اقلیتی طلبہ تعلیم حاصل کررہے ہیں حکومت ان طلبہ کیلئے تعلیم کی معیاری مفت سہولت فراہم کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی آر ایس دور حکومت میں جامعہ نظامیہ کا آڈیٹوریم اور انیس الغرباء کی شاندار عمارتیں تعمیر کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کالیشورم کے میڈی گڈہ بیارج کے غیر معیاری تعمیری کام سے متعلق چیف منسٹر کے سی آر پر الزام عائد کیا جارہا ہے جبکہ اس پروجیکٹ کے تعمیرمیں کنٹراکٹر اور انجینئر کی لاپرواہی کا انکشاف ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ہر ماہ 17ہزار آئمہ کو ماہانہ 5ہزار روپے اعزازیہ جاری کررہی ہے۔ تیسری بار بی آر ایس کے اقتدار میں آنے کے بعد ان اعزازیہ میں اضافہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پرانے شہر کی ترقی کیلئے حکومت پابند ہے۔
پرانے شہر میں میٹرو ریل اور دیگر سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس کے دور حکومت میں گنگا جمنی تہذیب کو فروغ حاصل ہوا ہے۔ گزشتہ 10برسوں کے دوران ریاست اور شہر حیدرآباد میں ایک بھی فرقہ وارانہ فساد نہیں ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی آر ایس کی تیسری بار اقتدار پر واپسی پر وہ11افراد کو اپنے خرچ پر عمرہ کو روانہ کریں گے اور پارٹی کی کامیابی پر 2رکعت شکرانہ کی نماز ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس دور حکومت میں اگر کچھ کوتاہیاں ہوئی ہوں گی۔ پارٹی کے اقتدار پر آنے کے بعد ان کوتاہیوں کو ختم کردیا جائے گا۔