[]
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمنی فوجی ترجمان کی جانب سے فلسطینی عوام کی حمایت کرتے ہوئے اسرائیل پر میزائل حملوں کے اعلان کے بعد ایران کے دارالحکومت تہران میں یونیورسٹی اور کالجوں کے جوانوں کی بڑی تعداد نے یمن کے سفارت خانے کے باہر اجتماع کیا۔
مہر نیوز کے نمائندے کے مطابق یمنی سفیر بھی اجتماع میں شریک ہوئے اور طلباء کے ساتھ مل کر امریکہ اور اسرائیل کے خلاف نعرے لگائے۔
انہوں نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے یمن اور فلسطین کے حق میں اجتماع کرنے پر طلباء کو خراج تحسین پیش کیا۔
اس موقع پر انہوں نے فلسطینی عوام کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے صہیونی حکومت پر حملہ کرنے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے یمن کے عوام اور حکام مبارک باد دی۔
انہوں نے شہید حاج قاسم سلیمانی کے تاریخی جملوں کو دہراتے ہوئے کہا کہ شہادت ہمارا ورثہ ہے۔ ہم امام حسین کے عقیدت مند ہیں اور سخت چلینجز کا سامنا کیا ہم میدان جنگ میں دشمنوں کے منتظر ہیں۔
مہر کی رپورٹ کے مطابق اجتماع کے شرکاء کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا اور شرکاء نے لبنان اور یمن کی مقاومتی نتظیموں حزب اللہ ااور انصاراللہ کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے۔
اجتماع میں شریک جوانوں نے امریکہ کی جانب سے انسانیت سوز جرائم میں ملوث صہیونی حکومت کی حمایت کی شدید مذمت ار اسرائیل اور امریکہ کے پرچم نذرآتش کردیئے۔
یاد رہے کہ کل رات یمنی فوج کے ترجمان میجر جنرل یحیی سریع نے اعلان کیا تھا کہ انصاراللہ نے مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی اہداف پر حملے کئے ہیں اس طرح انصاراللہ عملی طور پر صہیونی فوج کے ساتھ جنگ میں داخل ہوگئی ہے۔
جنرل سریع نے تاکید کی کہ امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے ہونے والے وحشیانہ حملوں کے مقابلے میں اللہ پر توکل کرتے ہوئے غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت اور دفاع کے لئے میدان میں داخل ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ متعدد بیلسٹک میزائل اور ڈرون مقبوضہ فلسطین میں صہیونی تنصیبات پر فائر کئے ہیں۔ یہ حملے غزہ میں صہیونی بربریت کا شکار ہونے والے مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے کئے گئے ہیں۔
جنرل یحیی سریع نے مزید کہا کہ جب تک صہیونی حملے بند نہیں ہوتے ہم حملہ کرتے رہیں گے اور بیلسٹک میزائلوں اور ڈرون کے ذریعے صہیونی فوج کو نقصان پہنچائیں گے۔ فلسطین کے بارے میں ہمارا موقف اصولی اور واضح ہے کہ فلسطینی عوام کو اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے۔