[]
غزہ: فلسطین کے مزاحمتی گروپ حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ نے قیدیوں کے تبادلے سے متعلق دو ٹوک مؤقف پیش کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ قیدیوں کا تبادلہ جنگ ختم ہونے کے بعد ہی ہوگا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ نے کہا ہے کہ جنگ ختم ہونے تک قیدیوں کا تبادلہ نہیں ہوگا، اور اسرائیلی قیدیوں کی قیمت حماس طے کرے گی۔
حماس نے جمعہ کو ’یومِ طوفان الاقصیٰ‘ منانے کی اپیل بھی کر دی ہے، حماس رہنما نے کہا کہ دنیا بھر کے مسلمان نماز جمعہ کے بعد اللہ کے شکر گزار ہوں اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کریں تاکہ عالمی سطح پر دنیا قابض اسرائیلی فوج کے مظالم سے آگاہ ہو۔
اسماعیل ہانیہ نے کہا کہ مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس کے فلسطینی اپنے گھروں سے باہر نکلیں اور اسرائیل کے ناجائز قبضے کے خلاف مزاحمت کریں، قابض فوج کو اپنی سرزمین سے نکال باہر کریں۔
امریکی جیوش کمیٹی کے مطابق اسرائیلی حکومت نے تصدیق کی ہے کہ اس وقت کم از کم 100 افراد کو حماس نے قیدی بنایا ہوا ہے، جب کہ حماس کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس 130 افراد زیر حراست ہیں، تاہم دیگر جائزوں میں تعداد 150 کے لگ بھگ ہے۔