[]
دراصل کشمیر کے ایک سماجی کارکن سشیل پنڈت نے 21 اکتوبر 2010 کو ’آزادی-دی آنلی وے‘ (آزادی- واحد راستہ) موضوع پر ’کمیٹی فار رلیز آف پالیٹکل پریزنرس‘ کے ذریعہ منعقد ایک تقریب میں مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقریر کرنے والے مختلف لوگوں اور مقررین کے خلاف 28 اکتوبر کو تلک مارگ تھانہ میں شکایت درج کرائی تھی۔ شکایت دہندہ نے الزام لگایا تھا کہ جس معاملے پر اظہارِ خیالات کیے گئے وہ کشمیر کو ہندوستان سے علیحدہ کرنے پر مبنی تھے۔ شکایت دہندہ نے الزام لگایا کہ تقریر اشتعال انگیز نوعیت کی تھی جو امن اور عوامی سیکورٹی کو خطرے میں ڈالنے والی بھی تھی۔