[]
کانگریس کا کہنا ہے کہ نیٹ پی جی کی سیٹوں کے لیے کٹ آف صفر کرنا ہزاروں کروڑ روپے کمانے کی سازش کا حصہ ہے، یہ میرٹ ختم کرو، پیسہ دو اور میڈیکل سیٹ پاؤ کی پالیسی ہے۔
نئی دہلی: کانگریس نے نیٹ پی جی کی سیٹوں کے لیے ’کٹ آف‘ گھٹا کر صفر کرنے پر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس لیڈر ڈاکٹر اجئے کمار نے کہا کہ مودی حکومت نے نیٹ پی جی کے ذریعہ ہزاروں کروڑ روپے کمانے کی سازش تیار کی ہے۔ نیٹ پی جی میں پہلے کٹ آف ہوتا تھا، اب اسے صفر کر دیا گیا ہے۔ اب داخلہ امتحان میں صفر نمبر آنے پر بھی پی جی کیا جا سکتا ہے۔ یہ میرٹ ختم کرو، پیسہ دو اور میڈیکل سیٹ پاؤ کی پالیسی ہے۔ اس سے 90 فیصد ہونہار طلبا کے لیے میڈیکل انٹرنس ناممکن ہوگا۔ پی جی سیٹوں کے لیے کوئی شفافیت نہیں ہوگی۔ داخلہ امتحان میں منفی نمبر لانے والا بھی اب ماہر ڈاکٹر بن جائے گا۔
نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر اجئے کمار نے کہا کہ یہ نیٹ پی جی امتحان کے تئیں ایک مذاق ہے۔ امتحان میں کچھ نہیں لکھنے پر بھی داخلہ مل جائے گا۔ وزیر اعظم مودی نے یقینی کر دیا ہے کہ وہ ملک میں صحت کے نظام کو تباہ کر دیں گے۔ پرائیویٹ میڈیکل کالجوں سے روپے وصول کر اب پانچ ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں لگائے جائیں گے۔ ایم ڈی ریڈیولوجی سیٹ کی قیمت گزشتہ سال چار کروڑ تھی، اس سال 11 کروڑ روپے ہو گئی۔ ایم ڈی میڈیسن کی قیمت 5 کروڑ روپے ہو گئی۔ ایم ڈی ڈرمیٹولوجی کی قیمت 10 کروڑ روپے ہو گئی۔ اس نئے فیصلے سے مودی حکومت نے پرائیویٹ میڈیکل کالجوں کو کروڑوں روپیوں کا منافع پہنچانے کا کام کیا ہے۔
کانگریس لیڈر نے میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے یہ بھی کہا کہ باتیں تو یہاں تک ہو رہی ہیں کہ ایک طاقتور انسان کی بیٹی کو نیٹ میں بچانے کے لیے کٹ آف کم کر دیا گیا ہے۔ جب میڈیکل کی پڑھائی ہی ایسی ہوگی تو اس کا یقیناً منفی اثر طبی ڈھانچے پر پڑے گا۔ پی ایم مودی اپنے متروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے آسمان، زمین، سمندر سب فروخت کر ڈالیں گے۔ اگر 9 سال کی تاریخ دیکھیں گے تو پائیں گے کہ مودی حکومت ہر قانون اپنے دوستوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے لائی ہے۔ چاہے وہ سیاہ زرعی قوانین ہوں، اراضی حصول کا قانون ہو، سیبی کے اصول بدلنے ہوں یا پھر ماحولیات کے اصولوں میں تبدیلی کرنی ہو۔ ڈاکٹر اجئے کمار نے کہا کہ مہاراشٹر کے ناندیڑ میں دوائیوں کی کمی کے سبب بچوں اور نوجوانوں کی اموات ہو رہی ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ حکومت نے ٹنڈر نہیں دیا۔ چار مہینوں سے ٹنڈر زیر التوا ہے، کیونکہ کمیشن نہیں دیا گیا ہے۔ بدعنوان حکومت عوام کے لیے دوا تک نہیں خرید رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;