[]
نئی دہلی: صدر کانگریس ملیکارجن کھرگے نے آج مرکز کی بی جے پی حکومت کو نشانہ ئ تنقید بناتے ہوئے کہاکہ بہادر مسلح افواج کے لئے نئی معذوری پنشن کے قواعد میں اس کی جھوٹی قوم پرستی ایک بار پھر بے نقاب ہوگئی ہے کیونکہ پالیسی میں موجودہ تبدیلی سے کئی سابقہ فیصلوں‘ قواعد اور قابل قبول عالمی اصولوں کی خلاف ورزی ہوگی۔
انہوں نے ایک ایکس سروس مین کمیشن جلد ازجلد قائم کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ سابق فوجیوں کی شکایات کی عاجلانہ یکسوئی کی جاسکے۔ سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں کھرگے نے کہا کہ تقریباً 40 فیصد فوجی عہدیدار معذوری پنشن کے ساتھ ریٹائر ہوتے ہیں اور پالیسی میں موجودہ تبدیلی سے کئی سابقہ فیصلوں‘قواعد اور قابل ِ قبول عالمی اصولوں کی خلاف ورزی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ آل انڈیا ایکس سروس مین ویلفیر اسوسی ایشن نے مودی حکومت کی اس نئی پالیسی کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے جس میں سیول ملازمین کے مقابلہ میں فوجیوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
کھرگے نے کہا کہ جون 2019 میں مودی حکومت نے ایسی ہی غداری کی تھی جب اس نے یہ اعلان کیا تھا کہ وہ معذوری پنشن پر ٹیکس عائد کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت ہمارے جوانوں‘ ایکس سروس مین اور سابقہ فوجیوں کی فلاح و بہبود کے خلاف کام کرنے والی عادی مجرم ہے۔
اگنی پتھ اسکیم اس بات کا کھلا اعتراف ہے کہ مودی حکومت کے پاس ہمارے فوجیوں کے لئے فنڈس نہیں ہیں۔ او آر او پی۔ 2 میں بڑے پیمانہ پر بے قاعدگیاں پائی گئی تھیں۔ ہمارے جوانوں کے طبی فوائد یا پنشن کوچھین لیا گیا تھا جنہوں نے بہادری سے شارٹ سروس کمیشن کے تحت ملک کی خدمت انجام دی ہے۔
آرڈیننس فیکٹری بورڈ کو خانگیایا گیا اور سی ایس ڈی آؤٹ لیٹس میں راشننگ کردی گئی۔ اس سیاق و سباق میں کانگریس پارٹی اپنے اس مطالبہ کا اعادہ کرتی ہے کہ ایک ایکس سروس مین کمیشن جلدازجلد قائم کیا جائے تاکہ بزرگ فوجیوں کی شکایات کی عاجلانہ یکسوئی ہوسکے۔