نئی دہلی: بیرسٹر اسد الدین اویسی صدرکل ہند مجلس اتحاد المسلمین و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد کو ریاست اترپردیش کی ایک مقامی عدالت نے نوٹس جاری کیا ہے۔
عدالت نے بیرسٹر اویسی کو 7 جنوری 2025 کو پیش ہونے کی ہدایت دی ہے۔ لوک سبھا کے نتائج کا اعلان 4 جون 2024 کو ہوا تھا اور بیرسٹر اویسی نے حلف برداری کی تقریب میں حلف لینے کے بعد جئے بھیم، جئے میم، جئے تلنگانہ، جئے فلسطین اور تکبیر اللہ اکبر کے نعرے لگائے تھے۔ اس سلسلے میں بریلی کی عدالت نے یہ نوٹس جاری کیا ہے۔
یہ نعرہ لگانے کے بعد بیرسٹر اویسی کی بھارتیہ جنتا پارٹی اور ہندو تنظیموں کی طرف سے سخت مخالفت کی گئی تھی جس پر اس وقت صدر مجلس نے کہا تھا کہ اسے آئین کے خلاف نہیں کہا جا سکتا۔ آئین میں ایسی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اس کے بعد بریلی میں ایڈوکیٹ وریندر گپتا کی جانب سے جولائی کے مہینے میں اسد الدین اویسی کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کی گئی تھی۔
اس درخواست کو قبول کرتے ہوئے عدالت نے انہیں 7 جنوری کو پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا ہے۔