[]
لندن: پاکستان کے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ نوازشریف کی واپسی پرقانون کےمطابق عمل ہوگا، اس سلسلے میں وزارت قانون سے بھی رائے لیں گے۔
تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دورہ لندن کے حوالے سے کہا کہ لندن میں مختلف شخصیات سےملاقاتیں ہوئی ہیں، لندن میں کسی سیاسی جماعت یارہنماسےکوئی ملاقات نہیں ہوئی، دورہ لندن کامقصدکسی طورپرسیاسی نہیں ہے۔
انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ میرےلندن کےدورےکوسیاسی رنگ نہ دیاجائے، دورے کا مقصد پاکستان کیلئےسرمایہ کاری لاناہے اور مفادات ہے، کئی کمپنیاں ہیں جوپاکستان میں سرمایہ کاری کرناچاہتی ہیں۔
نواز شریف کی واپسی پر نگراں وزیراعظم نے کہا کہ نوازشریف کی واپسی پرقانون کےمطابق عمل ہوگا، ہم جوکچھ بھی کریں گے وہ پاکستان کے قانون کے مطابق ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف عدالتی اجازت نامے کے ساتھ باہر گئے تھے، اجازت نامےکی قانونی حیثیت کیا ہوگی اس پرغورکرناپڑےگا اور معاملات پروزارت قانون سے بھی رائے لیں گے۔
انوارالحق کاکڑ نے بتایا کہ ہمارا ایک ہی چیلنج معیشت ہے اور اس کےعلاوہ کچھ نہیں، معیشت ہماری ترجیحات اورایجنڈےپرمیں سرفہرست ہے،بجلی چوروں کیخلاف کارروائی کیلئےہماری منصوبہ بندی مکمل ہے
نگراں وزیراعظم نے کہا کہ معیشت کیلئےچنداداروں کی نجکاری ناگزیرہوچکی ہے، ایک دوادارےایسےہیں جن کی ہم نجکاری کی کوشش کررہےہیں، نجکاری معیشت بحالی پروگرام کاحصہ ہے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ ٹیکس نیٹ کوبڑھانےکی کوشش کررہےہیں، آئی ایم ایف کاپاکستان پرکوئی دباؤنہیں ہے، ملک کوانارکی کی طرف لےکرجانےسےپاکستان کانقصان ہوگا، کوئی بھی ریاست انتشارکسی صورت برداشت نہیں کرسکتی، غیرملکی سرمایہ کارپاکستان میں سرمایہ کاری کرناچاہتےہیں۔